تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ویڈیو: مونا لیزا کی تاریخی پینٹنگ پر مشتعل خواتین نے حملہ کر دیا

پیرس: موسمیاتی تبدیلی کے دو کارکن خواتین نے اتوار کو پیرس کے لوور میوزیم میں عالمی شہرت یافتہ ’مونا لیزا‘ کی پینٹنگ پر سوپ پھینک دیا۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دو خواتین لیونارڈ ڈاونچی کے شاہکار پر بہ طور احتجاج نارنجی سوپ پھینکتے ہوئے نظر آتی ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خواتین نے اچانک آ کر پہلے تو کپ سے سوپ اس حفاظتی شیشے پر پھینک دیا جس کے پیچھے تاریخی نوعیت کی حامل پینٹنگ موجود ہے، اور پھر کھڑے ہو کر ’صحت بخش خوراک‘ کے حوالے سے سوال بھی اٹھایا۔

خواتین نے فرانسیسی زبان میں چیخ کر کہا ’’زیادہ اہم کیا ہے؟ آرٹ یا صحت مند اور پائیدار خوراک کا نظام رکھنے کا حق؟ہمارا زرعی نظام تنزلی کا شکار ہے، ہمارے کسان کھیتوں میں مر رہے ہیں۔‘‘ خواتین نے احتجاج کے بعد سوپ پھینکنے کے بعد پیٹنگ گلاس کے آگے لگی ہوئی پٹی کو بھی پار کیا۔

روئٹرز کے مطابق خواتین کا تعلق ایک فرانسیسی تنظیم ’فوڈ ریسپانس‘ سے تھا، جس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج ماحولیات اور خوراک کے ذرائع کے تحفظ کی ضرورت کو اجاگر کرنے کی ایک کوشش تھا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی خواتین نے پیٹنگ پر سوپ پھینکا، وہاں موجود سیکیورٹی گارڈز فوری طور پر حرکت میں آ گئے، اور انھوں نے پینٹنگ کے ساتھ رکاوٹیں کھڑی کر دیں، تاکہ اسے محفوظ بنایا جا سکے تاہم خواتین کو کچھ نہیں کہا گیا۔

واضح رہے کہ یہ اپنی نوعیت کا کوئی پہلا حملہ نہیں ہے، ماضی میں بھی لیونارڈو ڈاونچی کے شاہکار پر کیک سے حملہ کیا گیا تھا۔

بعد ازاں لوور کے ایک ترجمان نے کہا کہ بلٹ پروف شیشے میں محفوظ ہونے کے باعث پینٹنگ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، مونا لیزا کے کمرے کو بند کر دیا گیا تھا تاہم اب اسے دوبارہ کھول دیا گیا ہے اور میوزیم میں سب کچھ معمول پر آ گیا ہے۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا ہے جب فرانسیسی کسانوں نے بہتر تنخواہ اور آسان ضوابط کے لیے احتجاج شروع کر رکھا ہے۔

Comments

- Advertisement -