تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بھارتی فوج میں بھرتی کے نئے قانون کیخلاف احتجاج پھیل گیا، انٹرنیٹ سروس معطل

نئی دہلی: بھارت میں فوجی بھرتی کے طریقہ کار میں تبدیلی کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج پر تشدد رنگ کا اختیار کرگیا ہے، جسے روکنے کے لیے حکومت نے کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق فوج میں قلیل مدت کیلئے نئی بھرتی منصوبے اگنی پتھ کے خلاف تین روز قبل شروع ہونے والا احتجاج کئی ریاستوں تک پھیل گیا ہے۔ متنازع قانون کے خلاف بھارتی ریاست بہار، ہریانہ، تلنگانہ، اتر پردیش اور مغربی بنگال میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، جن میں ہزاروں افراد شریک ہیں۔

مشتعل مظاہرین نے کم از کم ایک درجن مسافر ٹرینوں کو آگ لگا دی ہے، جبکہ سرکاری دفاتر، بسوں اور پولیس کی گاڑیوں میں بھی توڑ پھوڑ کی اور ہائی ویز پر ٹائر جلائے کر انہیں بلاک کر دیا ہے، پولیس نے کو ہنگامہ آرائی کے الزام میں 250 افراد کو گرفتار بھی کیا ہے، جبکہ ان واقعات کے دوران ایک شخص ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔

حکومت نے احتجاج اور پرتشدد مظاہروں کو روکنے میں ناکامی پر عوامی اجتماعات روکنے کے لیے بہار اور ہریانہ کے کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہیں۔

خیال رہے کہ مختصر مدت کے لیے فوج میں بھرتی کرنے کی مودی حکومت کی متنازع پالیسی کو ملک بھر میں شدید تنقید کا سامنا ہے۔

دوسری جانب ملک بھر میں جاری پر تشدد مظاہروں کے باعث حکومت نے قانون میں ترمیم کا اعلان کیا ہے، حکومت کا کہنا ہے کہ 4 سالہ مدت ملازمت کے بعد فارغ ہونے والے 10 فیصد افراد کو محکمہ دفاع کے مختلف شعبہ جات میں ملازمتیں دی جائے گی، جبکہ بھرتی کیلئے عمر کی حد میں بھی اضافہ کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ مودی حکومت نے چند روز قبل بھارتی افواج میں بھرتی کیلئے ’’اگنی پتھ‘‘ نامی نئے منصوبہ کا اعلان کیا تھا، منصوبے کے تحت فوج میں بھرتی ہونے کیلئے کامیاب ہونے والے نوجوانوں کو صرف چار سال کیلئے بھرتی کیا جائے گا، جس کے بعد ان میں سے صرف 25 فیصد کو برقرار رکھا جائے گا، جبکہ باقی کو واپس بھیج دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: فوج میں‌ بھرتی کے نئے نظام کے خلاف پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے

حکومت کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد فوج کی تنخواہوں اور پنشن پر ہونے والے اخراجات کو کم کرنا ہے، جو اس کے بجٹ کا نصف سے زیادہ ہے۔

دوسری جانب حکومتی پالیسی کے مخالفین خصوصا نوجوانوں کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ دفاعی ادارے میں مستقل ملازمتوں کے مواقع محدود کرتا ہے، جس میں تنخواہوں، پنشن اور دیگر مراعات کم یا پھر ختم ہو جائیں گی۔

Comments

- Advertisement -