کھانے میں نمک نہ ہوتو کھانے کا ذائقہ ختم ہوجاتا ہے اور غذا کو ذائقہ بخشنے والا یہی نمک اگر زیادہ ہوجائے تو نہ صرف کھانے کا سواد خراب کرتا بلکہ صحت پر مضر اثرات مرتب کرتا ہے۔
کھانے میں نمک کی زیادتی کی وجہ سے انسان کو جو بیماریاں لاحق ہوتی ہیں ان میں سرفہرست دل کی بیماریاں اور بلڈ پریشر شامل ہیں۔
آئیے اپنے قارئین کو اس مشکل (یعنی کھانے میں نمک کی زیادتی کو کم کرنے کا طریقہ) سے نکلنے کا حل بتاتے ہیں۔ جس سے کھانے کی لذت بھی برقرار رہے اور صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کو بھی روکا جاسکے۔
کریم
کریم کے استعمال سے کھانے کے ذائقے میں اضافہ ہوتا ہے اور نمک بھی کم ہو جاتا ہے، تھوڑی سی مقدار میں کریم کو سالن یا جو بھی غذا متوازن کرنا چاہتے ہیں اُس میں شامل کر لیں۔
آٹے کا پیڑا
سالن میں نمک زیادہ ہوگیا ہے تو آٹے کا چھوٹا سا پیڑا بناکر اس میں ڈالیں اور 15 منٹ بعد نکال لیں، کھانے میں نمک کی زیادتی آٹے کا پیڑا جذب کرلے گا۔
کچے اور ابلے ہوئے آلو
ایک عدد کچے آلو کے دو ٹکڑے کرکے جس کھانے میں نمک زیادہ ہوگیا ہو اس میں ڈالیں اور دس منٹ بعد نکال لیں جب کہ ابلے آلو بھی ڈالے جاسکتے ہیں جسے نکالنا چاہییں تو نکالیں ورنہ سالن میں ہی رہنے دیں۔
پانی اور دودھ
اس کے علاوہ کھانے میں پانی کو شامل کرکے بھی نمک کی زیادتی کو کم کیا جاسکتا ہے جب کہ دودھ اور بالائی بھی کھانے میں شامل ہوکر نمک کی زیادتی کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور کھانے میں دودھ شامل کرنے سے غذا کی لذت بھی بڑھ جاتی ہے۔
دہی
اگر شوربے والے سالن کی جگہ خشک پکوان ہے جیسے گوشت، مِکس سبزی یا کَٹلس وغیرہ تو اس میں دہی شامل کرنے سے نمک کی اضافی مقدار کم ہو جاتی ہے۔
دہی کو نمک کم کرنے کے لیے کم مقدار میں ہی شامل کرنا چاہیے، دہی کی زیادہ مقدار سالن کو کھٹا یا ذائقہ خراب کر سکتی ہے۔