سمندر سےخزانہ نکال لیا گیا، کرکٹ دیوانےجھوم اٹھے، ایچ بی ایل پی ایس ایل سیزن ٹین کی ٹرافی کی منفرد انداز میں رونمائی نے سب کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کر دیا۔
چمچماتی ٹرافی پیشہ ورغوطہ خور نے بحیرہ عرب کی گہرائی سےخزانے کی طرح نکالی اور اسٹیک ہولڈرز کے حوالے کر دی۔
ایک حیرت انگیز شاہکار Luminara کو ٹھوس چاندی کی شیٹ سے تیار کیا گیا ہے جس میں مشینی طریقے سے پیچیدہ پتھروں کی ترتیب کی گئی ہے۔ 10 کلو گرام وزنی ٹرافی کو 22,850 چمکدار زرکون پتھروں سے مزین کیا گیا ہے جو باصلاحیت اسٹارز ، جذبے، توانائی او بہترین مقابلے کی عکاسی کرتی ہے جو ایچ بی ایل پی ایس ایل کا تعارف ہے۔
لومینارا نام روشنی کی علامت ہے جو لاطینی لفظ ‘luminare’ سے لیا گیا ہے جس کا مطلب ہے ‘ٹارچ’ اور ‘lumens’ کا مطلب ہے ‘روشنی۔
ٹرافی کی رونمائی بحیرہ عرب کے کھلے پانیوں میں کی گئی جہاں ایک پیشہ ور غوطہ خور نے پاک بحریہ کے تعاون سے گہرے سمندر سے جیسے ایک خزانہ برآمد کیاہو اور یہ ٹرافی کراچی میں موجود ایچ بی ایل پی ایس ایل کے اسٹیک ہولڈرز کے حوالے کی۔ یہ بیانیہ لیگ کی گہرائی، ارتقاء اور غیر متزلزل جذبے کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس منفرد منظر کے موقع پر پی سی بی اور ایچ بی ایل کے حکام، فرنچائز کے نمائندے اور کرکٹرز موجود تھے۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا ہے کہ سمندر میں ‘Luminara’ کی نقاب کشائی لیگ کی جدت اور عمدگی کے عزم کا ثبوت ہے۔ جیسا کہ ہم ایچ بی ایل پی ایس ایل کی ایک دہائی منا رہے ہیں، یہ ٹرافی لیگ کی چمکتی ہوئی میراث اور اس کے روشن مستقبل کی نمائندگی کرتی ہے۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ
ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ ہمیشہ سے میدان کے اندر اور باہر آگے بڑھتی رہی ہے۔ جس طرح سمندر گہرائی رکھتا ہے اسی طرح ایچ بی ایل پی ایس ایل ٹیلنٹ، لچک اور اسپورٹسمین شپ کا گہرا ذخیرہ رہی ہے۔ یہ انوکھی نقاب کشائی اسی جذبے کی گہرائی کی نمائندگی کرتی ہے جو ہمارے کھلاڑی اور شائقین اس کھیل میں لاتے ہیں۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل کا 10واں ایڈیشن 11 اپریل سے 18 مئی تک چار شہروں کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں ہونے والا ہے۔
افتتاحی میچ دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے درمیان راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔