پی ایس ایل 10 میں منتخب نہ ہونے پر ایک اور نوجوان پاکستانی کرکٹر نے دلبرداشتہ ہو کر پاکستان سپر لیگ کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہہ دیا۔
پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن کے لیے گزشتہ روز ڈرافٹنگ ہوئی جس میں فرنچائز نے اپنی ٹیموں کو حتمی شکل دی۔ تاہم پاکستان کے نوجوان فاسٹ بولر کو کسی بھی فرنچائز نے منتخب نہیں کیا۔
پی ایس ایل 10 میں پک نہ ہونے پر احسان اللہ کا دل ایسا ٹوٹا کہ انہوں لیگ کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہتے ہوئے پاکستان سپر لیگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔
سوات سے تعلق رکھنے والے اسٹار فاسٹ بولراحسان اللہ پی ایس ایل 8 میں جلوہ گر ہوئے تھے اور آتے ہی چھا گئے تھے۔ انہوں نے ٹورنامنت میں سب سے زیادہ وکٹیں لے کر قومی سلیکٹرز کو اپنی جانب متوجہ کیا جبکہ ان کے وکٹ لینے پر جشن منانے کے منفرد انداز کے دنیا بھر میں چرچے ہونے لگے تھے۔
فاسٹ بولر 2022 میں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ اور امرجنگ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ بھی قرار پائے اور یہی شاندار کارکردگی ان کی قومی ٹیم میں شمولیت کا سبب بنی۔ اس کے ساتھ ہی انگلینڈ کی لیگ سے بھاری کانٹریکٹ بھی آفر ہوا۔
تاہم کبھی کبھار کرکٹ کا کھیل ہنساتا کم اور رلاتا زیادہ ہے۔ قسمت کو کچھ اور منظور تھا انٹرنیشنل کرکٹ میں عروج دیکھنے سے قبل فاسٹ بولر انجری کا شکار ہوئے اور یہی ان کے شروع ہوتے کیریئر کا ٹرننگ پوائنٹ بن گیا۔
پی سی بی کے با اثر افراد نے احسان اللہ کے علاج میں غفلت برتی اور من پسند لیبارٹری میں ان کی انجری کی غلط تشخیص کی گئی، جس کی بنیاد پر علاج بھی غلط ہوتا رہا اور جب حقیقت کھل کر سامنے آئی تو بہت دیر ہو چکی تھی۔
احسان اللہ انجری سے صحتیاب تو ہو گئے، لیکن ان کی بولنگ اور اڑان دونوں کی رفتار بہت کم ہو گئی۔ شاید یہی وجہ ہے کہ پی ایس ایل 10 میں کسی فرنچائز نے انہیں اپنی ٹیم میں منتخب کرنے سے گریز کیا۔
پی ایس ایل 10: دنیائے کرکٹ کے کن سپر اسٹارز کو کوئی خریدار نہ ملا؟