تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

چوہدری صاحبان کی ساری سیاست اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت ہوتی ہے،نائب صدر پی ٹی ۤآئی

لاہور: تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پرویزالہیٰ ،مونس الہی کے حالیہ بیانات نظریہ ضرورت کے تحت ہیں، چوہدری صاحب جو بھی چاہ رہے ہیں قوم دیکھ رہی ہے۔

 اے آر وائی نیوز کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں تحریک انصاف مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجاز چوہدری نے چوہدری برادران کے حالیہ بیانات پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری صاحبان کی ساری سیاست اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت ہوتی ہے، وہ سیاسی اقدامات بغیر پوچھے نہیں کرتے، پرویزالہٰی وہی فیصلہ کریں گے جو انہیں کہا جائے گا، چوہدری صاحب سے پوچھنا چاہیے کہ انکی کونسی بات کو درست مانا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:  ہمیں راستہ دکھانے کیلیے اللہ نے باجوہ صاحب کو بھیجا، پرویز الٰہی

سینیٹر اعجاز چوہدری نے واضح کیا کہ پرویزالہیٰ کا بیانیہ تحریک انصاف کےبیانیے سے متصادم ہے، وزیراعلیٰ پنجاب ایسی باتیں نہ کریں جو سپورٹرز کو بھلی نہ لگ رہی ہوں،چوہدری صاحب کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ اس طرح کےبیانات نہ دیں، ق لیگ کےبیانیےسےپی ڈی ایم کو فائدہ ہورہاہے۔

اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں نائب صدر پی ٹی آئی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ تحریک انصاف اورعمران خان کا فیصلہ اٹل ہے،پرویزالہیٰ ،مونس الہی کے حالیہ بیانات نظریہ ضرورت کے تحت ہیں،وہ پیغامات دے رہےہیں کہ ہماری طرف دیکھیں۔

اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پرویزالہیٰ اور مونس الہیٰ کے بیانات سے راہ عامہ کو مثبت پیغام نہیں جارہا، چوہدری صاحب جو بھی چاہ رہےہیں قوم دیکھ رہی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کو دئیے گئے ووٹوں پر پی ٹی آئی کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں تو کسی نےاشارہ نہیں دیا تھا،ہمارے ہی ایم پی ایزنے پرویزالہیٰ کوووٹ دیئے،پرویزالہیٰ نے شکریہ ادا کرنا ہےتو عمران خان کاکریں جنہوں نےوزیراعلیٰ بنایا۔

Comments

- Advertisement -