تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

این اے 249: پی ٹی آئی نے ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کر دی

کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے این اے 249 میں ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کر دی۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے این اے 249 ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی درخواست دے دی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ دھاندلی کی وجہ سے ضمنی الیکشن کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن سے پہلے 17 ہزار افراد کے ووٹ دیگر شہروں کو منتقل کیے گئے، جب کہ من پسند افسران کو محکمہ تعلیم سے پریذائڈنگ افسر کے طور پر لایا گیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اپنے امیدوار کو جتوانے کے لیے ترقیاتی منصوبے شروع کیے، کئی پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45 پولنگ ایجنٹس کو نہیں دیے گئے، اس لیے الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات کالعدم قرار دے۔

امجد آفریدی کے وکیل عتیق الرحمان نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی کی درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کروا دی، ہم نے تمام امیدواروں، آر او، چیف سیکریٹری، حکومت سندھ اور نادرا کو فریق بنایا ہے، پی ٹی آئی ووٹرز کو نکالا گیا، آر اوز ان کے ساتھ ملے ہوئے تھے۔

این اے 249 ضمنی انتخاب، ووٹوں کی دوبارہ گنتی جاری، پی پی کے سوا تمام جماعتوں کا بائیکاٹ

تحریک انصاف نے دوبارہ گنتی کو بھی مسترد کر دیا ہے، امیدوار امجد آفریدی نے آر او کو درخواست دے دی، جس میں کہا گیا ہے کہ ہمیں فارم 46 نہیں دیاگیا، صرف 70 فارم 45 دیے گئے، فارم 46 اور تمام فارم 45 ملنے تک دوبارہ گنتی کا حصہ نہیں بن سکتے۔

پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی نے ووٹنگ کی فرانزک کرانے کی درخواست بھی جمع کرا دی ہے، جس میں انھوں نے کہا این اے 249 کے ضمنی انتخابات میں انگوٹھوں کا فرانزک کرایا جائے، میں فرانزک کے لیے آنے والے تمام اخراجات اٹھانے کو تیار ہوں، جب تک فرانزک رزلٹ نہ آئے کامیاب امیدوار کا اعلان نہ کیا جائے۔

ادھر سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ری کاؤنٹنگ کا مطلب تمام ریکارڈ دکھایا جاتا ہے، اس لیے ری کاؤنٹنگ کی تمام سہولتیں دی جائیں، سب کو مطمئن کرنا چاہیے، ریکارڈ کو سیل کر کے اس پر مہر بھی لگائی جاتی ہے۔

انھوں نے کہا سیل نہ ہونے سے معاملہ دوبارہ الیکشن کمیشن جا سکتا ہے، بڑی سیاسی جماعتوں کو الیکشن کمیشن دوبارہ جانا پڑے گا، این اے 249 ضمنی الیکشن کا معاملہ اب الیکشن ٹریبونل میں چلا جائے گا۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے امیدوار مفتاح اسماعیل کی درخواست پر آج این اے 249 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا عمل جاری ہے، تاہم دوبارہ گنتی کا معاملہ متنازع ہو گیا ہے، ووٹوں کے بوروں پر سے سیل غائب، فارم 45 بھی نہیں دیے گئے، اس لیے پیپلز پارٹی کے سوا ن لیگ سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے گنتی کے عمل کاابائیکاٹ کر دیا۔

Comments

- Advertisement -