ہفتہ, ستمبر 21, 2024
اشتہار

لاہور جلسے کیلیے ایس او پیز جاری، علی امین گنداپور کی معافی مانگنے کی شرط بھی شامل

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کل 21 ستمبر کو کاہنہ میں ہونے والے جلسے کیلیے 44 نکاتی ایس او پیز جاری کر دیں۔

جلسے کی این او سی میں شرائط عائد کی گئیں کہ پی ٹی آئی کو دوپہر 2 سے شام 5 بجے تک رگ روڈ کاہنہ میں جلسے کی اجازت دے دی گئی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو 8 ستمبر کے جلسے میں نازیبا گفتگو پر معافی مانگنا ہوگی، تحریری یقین دہانی کروائی جائے کہ ناگہانی صورتحال میں جلسہ کی ذمہ داری منتظمین کی ہوگی۔

ایس او پیز کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور پولیس لاہور رنگ روڈ کاہنہ میں شرائط کے تحت این او سی اجرا کی سفارش کرتی ہے، منتظمین اسٹیج، خواتین، مرد انکلوژر سکیورٹی، بھگدڑ روکنے کیلیے پرائیویٹ سکیورٹی اور رضاکاروں سے یقینی بنائیں گے، شہر کے باہر سے آنے والے جتھے روزمرہ کے معمولات میں خلل نہیں ڈالیں گے۔

- Advertisement -

اس میں کہا گیا کہ جلسے کے دوران ریاست مخالف یا اداروں کے خلاف نعرے اور بیان بازی نہیں کی جائے گی، نفرت انگیز تقاریر کے الزام میں زیر سماعت افراد کو جلسے یا اسٹیج پر آنے کی اجازت نہیں ہوگی، کوئی اشتہاری مجرم جلسے میں شرکت یا اسٹیج پر نظر نہیں آئے گا بصورت دیگر ان کی گرفتاری میں تعاون منتظمین کی ذمہ داری ہوگی اور ناکامی پر معاونت کا مقدمہ درج ہوگا۔

جلسے میں کوئی افغان پرچم نہیں لہرایا جائے گا اور نہ افغان پیڈافرادی قوت جلسے میں لائی جائے گی، منتظمین متعلقہ سپرنٹنڈنٹ پولیس اور ایس پی ٹریفک سے رابطے کیلیے فوکل پرسنز نامزد کریں گے، کسی اشتہاری یا مجرم کی آڈیو اور ویڈیو پیغام نشر یا دکھایا نہیں جائے گا، ٹریفک پولیس جلسے کیلیے تفصیلی ٹریفک پلان اور مشورہ جاری کرے گی اور اس پر عملدرآمد کرے گی، کسی کو بھی زبردستی اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔

اجازت نامے میں پابند کیا گیا کہ کوئی جلوس یا ریلی سڑکوں یا گلیوں میں نہیں نکالی جائے گی، کسی کو بھی ڈنڈے لے کر جلسے کے مقام پر داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، کسی مذہبی گروہ، پارٹی اور فرقے کے جذبات کو مجروح کرنے والی بات نہیں کہی جائے گی، اسلحے کی نمائش سختی سے منع ہوگی اور آتشبازی کا استعمال نہیں کیا جائے گا، جلسے کے اعلان کیلیے کوئی موبائل وین یا کوئی اور گاڑی استعمال نہیں کی جائے گی، منتظمین کی جانب سے لاہور رنگ روڈ کاہنہ کے باہر کوئی استقبالیہ ڈیسک قائم نہیں ہوگی۔

ضلعی انتظامیہ نے شرط عائد کی کہ جلسے کے حوالے سے شہر کے کسی بھی حصے میں دیواروں پر لکھائی نہیں کی جائے گی، پرامن ماحول ہر وقت برقرار رکھا جائے گا، اشتعال انگیز یا گستاخانہ نعرے لگانے کی اجازت نہیں ہوگی، کسی کو بھی شہر کے اندر یا کسی دوسرے ضلع سے جلسے میں شرکت پر مجبور نہیں کیا جائے گا، عوام کی حفاظت، قانون کی پاسداری کیلیے آنے والے ہر فرد اور گاڑی تلاشی لی جائے گی، کسی سیاسی، مذہبی پارٹی اور کسی ملک سے تعلق رکھنے والے فرد کا پتلا یا جھنڈا جلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ایس او پیز کے مطابق جلسے میں آنے والی گاڑیوں ککیلیے پارکنگ کا علاقہ ٹریفک پولیس نامزد کرے گی، جلسے کی انتظامیہ اور منتظمین فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کیلیے پولیس سے مکمل تعاون کریں گے، جلسے کے احاطے اور اردگرد کا سکیورٹی انتظام منتظمین کی ذمہ داری ہوگی، منتظمین یقینی بنائیں گے کہ دوسرے ضلع سے آنے والے شرکا اجازت نامے کی شرائط کی پابندی کریں۔

این او سی میں کہا گیا کہ منتظمین اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام شرائط پر عمل کیا جائے، منتظمین یقینی بنائیں گے کہ کارکنان یا شرکا جلسے کے بعد پرامن طریقے سے منتشر ہوں، کسی بھی ناگہانی واقعے کی صورت میں منتظمین کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، مجموعی سکیورٹی صورتحال اور مختلف ذرائع سے موصول اطلاعات کے پیش نظر خبردار کیا جاتا ہے، منتظمین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ شرکا کی حفاظت کیلیے جلسہ گاہ کے اندر اور باہر تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں