تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہمارا حق ہے کہ صدر مملکت ہمیں حکومت بنانے کی دعوت دیں، علی محمد خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ ہمارا حق ہے کہ صدرمملکت ہمیں حکومت بنانے کی دعوت دیں، پی ٹی آئی 136 کے جادوئی نمبر سے تھوڑا سا پیچھے ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’ باخبر سویرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا کہ حکومت آتی جاتی رہتی ہے نظریہ ایک بار چلاجائے تو کبھی واپس نہیں آتا، میاں صاحب، زرداری نے بیٹھ کر حکومت بنائی تو کیا وہ کرپشن کے خلاف بات کرسکیں گے؟۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں دھرنے، احتجاج کے بجائے پارلیمنٹ میں کردار ادا کرنا چاہیے، ہمیں اپنی ہم خیال جماعتوں کے ساتھ ملکر چلنا چاہیے، تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت چاہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فارم 45 کے معاملے میں بہت بڑا ڈرامہ ہوا ہے، پی ٹی آئی اس وقت حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے، کراچی میں ہمارا مینڈیٹ ایم کیوایم کو دیاگیا۔

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے ایسے آزاد رکن ہمارے ساتھ مل جائیں جو کسی جماعت کے رکن نہیں ہوں اور مخصوص نشستوں کے مسئلے کا حل نکل آئے گا اس کے لیے دو تین جماعتوں سے گفتگو چل رہی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پنجاب میں سب سے بڑی جماعت کے طور پر حکومت بنانا پی ٹی آئی کا حق بنتا ہے، سب سے بڑا پارلیمانی گروپ جو جیت کر آیاہے وہ پی ٹی آئی ہے اس لیے ہمارا حق ہے کہ صدرمملکت ہمیں حکومت بنانے کی دعوت دے۔

علی محمد خان نے کہا کہ سمجھتا ہوں ماضی میں بھی استعفیٰ نہیں دینا چاہیے تھا، مستعفی ہونے کا فیصلہ پارٹی کا تھا ہم ساتھ کھڑے رہے، پرسوں احتجاج مؤخر کیا تاکہ امن سے کوئی کھلواڑنہ کرسکے۔

علی محمد خان نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کو سمجھ دار سیاسی ورکر دیکھا ہے، انہوں نے مشکل وقت میں کے پی میں پارٹی کو چلایا وہ جارحانہ طبیعت کے مالک ضرور ہیں پر سیاسی بالغ نظریہ رکھتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -