اٹک : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اعظم سواتی کو ڈسٹرکٹ جیل اٹک سے رہا کردیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالتی روبکار وصول ہونے پر ڈسٹرکٹ جیل سے اعظم سواتی کو رہا کردیا گیا ہے، لاہور ہائی کورٹ نے 3 روز قبل سنگجانی جلسہ کیس میں ضمانت منظور کی تھی۔
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر کو گزشتہ سال اکتوبر میں احتجاجی مظاہرے کے دوران اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں اٹک جیل منتقل کیا گیا۔
گرفتاری کے اگلے ماہ نومبر میں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی اور ضلعی عدالت نے 8 مختلف مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما کی ضمانت منظور کی تھی اور رہائی کا حکم دیا تھا۔
عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد انہیں اٹک جیل سے رہا کردیا گیا تھا لیکن جیل سے نکلتے ہی ایک بار پھر انہیں کسی دوسرے مقدمے میں نامزد ہونے پر دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق سابق وزیر اعظم سواتی اور دیگر رہنماؤں کے خلاف تھانہ ٹیکسلا اور حسن ابدال میں متعدد مقدمات درج ہیں۔
یاد رہے کہ مذکورہ مقدمہ تھانہ سنگجانی میں درج کیا گیا تھا، مقدمے کے متن میں لکھا ہے کہ عمران خان کے اُکسانے پر علی امین گنڈاپور نے سرکاری وسائل کا غلط استعمال کیا۔
مقدمے کے مطابق اعظم سواتی نے مظاہرین کی مالی معاونت کی، مظاہرین نے دو عدد بارہ بورگن، بارہ اینٹی رائٹ کٹس، دو وائرلیس سیٹ اورپانچ عدد ٹیئرگیس شیل چھینی جبکہ مظاہرین نے پولیس پارٹی پرقتل کی نیت سے فائرنگ بھی کی، اہلکاروں نے درختوں کے پیچھے چھپ کر جان بچائی۔
مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت، اغواء، ڈکیتی، سرکاری اسلحہ چھیننے سمیت دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔