لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے معاملے پر (ن) لیگ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
پی ٹی آئی کے رہنما مراس راس نے ٹوئٹ میں کہا کہ پی ڈی ایم کےذریعے پنجاب میں آدھی رات کو ایک اور ڈکیتی ہوئی، وہ ہمیشہ کی طرح رنگے ہاتھوں پکڑے جائیں گے، چورصرف چوری کرنا جانتے ہیں۔
Another Midnight Robbery in Punjab by PDM. However, they will be caught Red Handed as usual. Thieves only know how to steal.
— Murad Raas (@DrMuradPTI) December 23, 2022
ترجمان پنجاب حکومت مسرت چیمہ نے اپنے توئٹ میں کہا کہ گورنر نے آدھی رات کے بعد آئین شکنی کی اورقانون کا مذاق بنایا، گورنرکروڑوں عوام کے نمائندے کو ڈی نوٹیفائی نہیں کر سکتا۔
گورنر نے آدھی رات کے بعد آئین شکنی کی اور قانون کا مذاق بنایا. گورنر کروڑوں عوام کے نمائندے کو ڈی. نوٹیفائی نہیں کر سکتا. انکی آئین شکنی پر ہم صدر کو ریفرنس بھیجیں گے. اگر مستقبل میں عوام سے آئین کی پاسداری کی توقع رکھی جانی ہے تو اس آئین شکن گورنر کو نشان عبرت بنانا ضروری ہے
— Musarrat Cheema (@MusarratCheema) December 23, 2022
مسرت چیمہ نے مزید کہا کہ انکی آئین شکنی پر ہم صدر کو ریفرنس بھیجیں گے، اس آئین شکن گورنر کو نشان عبرت بنانا ضروری ہے۔
سابق گورنز سندھ عمران اسماعیل نے ٹوئٹ میں لکھا کہ گورنرپنجاب نے غیر قانونی کام کیا ہے، ہم صدر پاکستان سےگزارش کرتے ہیں کہ اس گورنرکوڈی نوٹیفائی کریں، عوام میں جانےکاخوف اس حکومت سےخودکشی کروا رہاہے۔
گورنر پنجاب نے غیر قانونی کام کیا ہے- ہم صدر پاکستان سے گزارش کرتے ہیں کہ اس گورنر کو ڈی نوٹیفائ کریں- عوام میں جانے کا خوف اس حکومت سے خُد کشی کروا رہا ہے- فکر نہ کرو عمران آ رہا ہے- #گورنر_پنجاب_کوعہدےسےہٹاؤ
— Imran Ismail (@ImranIsmailPTI) December 23, 2022
سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ گورنرپنجاب نے غیر آئینی اور غیر قانونی کردار ادا کیا، لہذا اب گورنر کو ڈی نوٹیفائی ہونا چاہیے۔
گورنر پنجاب نے غیر آئینی اور غیر قانونی کردار ادا کیا لہذا اب گورنر کو ڈی نوٹیفائی ہونا چاہیئے۔ الیکشن کے خوف میں مبتلا یہ حکومت ہر غیر قانونی طریقے کے زریعے اقتدار سے چمٹے رہنا چاہتی ہے۔ اب الیکشن کوئی نہیں روک سکتا!
#گورنر_پنجاب_کوعہدےسےہٹاؤ— Senator Dr. Shahzad Waseem (@dswpti) December 23, 2022
سینیٹر شہزاد وسیم نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ یہ ہرغیرقانونی طریقے سے اقتدار سے چمٹے رہنا چاہتے ہیں، اب الیکشن کوئی نہیں روک سکتا ہے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا کہ گورنر پنجاب کا منتخب وزیراعلیٰ کو ہٹانا غیر آئینی عمل ہے، چوہدری پرویز الٰہی ایک منتخب وزیراعلیٰ ہیں۔
گورنر پنجاب کا منتخب وزیراعلیٰ کو ہٹانا غیرآئینی عمل ہے پرویز الٰہی ایک منتخب وزیراعلیٰ ہیں گورنر ماڈل ٹاؤن کے درباری ہیں آئین و قانون کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال کرنے پر شرم آنی چاہیے اس گھنونے کھیل میں ایک بار پھر سندھ کے ڈاکو، بروکر سندھ کا نام خراب کر رہے ہیں
— Haleem Adil Sheikh (@HaleemAdil) December 22, 2022
حلیم عادل شیخ نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ گورنر ماڈل ٹاؤن کے درباری ہیں، آئین وقانون کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال کرنے پر شرم آنی چاہیے۔