اشتہار

گورنر کے اقدام پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے معاملے پر (ن) لیگ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

پی ٹی آئی کے رہنما مراس راس نے ٹوئٹ میں کہا کہ پی ڈی ایم کےذریعے پنجاب میں آدھی رات کو ایک اور ڈکیتی ہوئی، وہ ہمیشہ کی طرح رنگے ہاتھوں پکڑے جائیں گے، چورصرف چوری کرنا جانتے ہیں۔

- Advertisement -

ترجمان پنجاب حکومت مسرت چیمہ نے اپنے توئٹ میں کہا کہ گورنر نے آدھی رات کے بعد آئین شکنی کی اورقانون کا مذاق بنایا، گورنرکروڑوں عوام کے نمائندے کو ڈی نوٹیفائی نہیں کر سکتا۔

مسرت چیمہ نے مزید کہا کہ انکی آئین شکنی پر ہم صدر کو ریفرنس بھیجیں گے، اس آئین شکن گورنر کو نشان عبرت بنانا ضروری ہے۔

سابق گورنز سندھ عمران اسماعیل نے ٹوئٹ میں لکھا کہ گورنرپنجاب نے غیر قانونی کام کیا ہے، ہم صدر پاکستان سےگزارش کرتے ہیں کہ اس گورنرکوڈی نوٹیفائی کریں، عوام میں جانےکاخوف اس حکومت سےخودکشی کروا رہاہے۔

سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ گورنرپنجاب نے غیر آئینی اور غیر قانونی کردار ادا کیا، لہذا اب گورنر کو ڈی نوٹیفائی ہونا چاہیے۔

سینیٹر شہزاد وسیم نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ یہ ہرغیرقانونی طریقے سے اقتدار سے چمٹے رہنا چاہتے ہیں، اب الیکشن کوئی نہیں روک سکتا ہے۔

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا کہ گورنر پنجاب کا منتخب وزیراعلیٰ کو ہٹانا غیر آئینی عمل ہے، چوہدری پرویز الٰہی ایک منتخب وزیراعلیٰ ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ گورنر ماڈل ٹاؤن کے درباری ہیں، آئین وقانون کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال کرنے پر شرم آنی چاہیے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں