پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ختم ہنے کے بعد پھر سے احتجاج کے بارے میں سوچنے لگی۔
صدر پی ٹی آئی اسلام آباد عامر مغل نے کہا کہ آئینی ترامیم روکنی ہیں تو ڈی چوک پر فوری احتجاج ناگزیر ہے، بانی پی ٹی آئی کا واضح حکم ہے کہ آئینی ترامیم کیخلاف احتجاج جاری رکھا جائے۔
قیادت پر اس وقت تک اعتماد ہے جب تک بانی پی ٹی آئی کو اعتماد ہے، اگر یہ ٹولہ آئینی ترامیم میں کامیاب ہوگیا تو جدوجہد لمبی اور مشکل ہوجائے گی۔
تحریک انصاف اسلام آباد کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ میرے اوپر کانسٹیبل قتل کا جھوٹا کیس ڈال کر احتجاج سے روکنے کی کوشش کی گئی۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف ایس سی او سمٹ کے موقع پر حکومت کی پیشکش قبول کرلی تھی اور 15 اکتوبر کو ہونے والا احتجاج مؤخر کردیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں احتجاج مؤخر کرنے کا فیصلہ کیاگیا، احتجاج مؤخرکرنے کا فیصلہ اسلام آباد میں ہونے والی ایس سی او سمٹ کے باعث کیا گیا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ ہم پُرامن احتجاج کو مؤخر کرتے ہیں، وزیرداخلہ محسن نقوی نے حکومت کی جانب سے باضابطہ رابطہ کیا تھا۔