تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پی ٹی آئی کے مزید دو ممبران صوبائی اسمبلی مُستعفی، سلسلہ جاری

لودھراں/ پشاور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد صوبائی ممبران کی جانب سے استعفوں کا سلسلہ جاری ہے, اب تک چار اراکین نے اپنے استعفے بھجوا دیئے۔

اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا ساؤتھ ریجن ویمن ونگ کی صدر اور ممبر صوبائی اسمبلی آسیہ صالح خٹک نے بھی استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے چیئرمین کے نام پیغام جاری کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں ایم پی اے آسیہ صالح خٹک نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے فیصلے پر عمل درآمد کرکے اپنا استعفیٰ تیار رکھا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے کا فیصلہ ہوگا تو استعفیٰ دینے میں ایک منٹ بھی نہیں لگاؤں گی، میری صوبائی اسمبلی کی نشست چیئرمین عمران خان کی امانت ہے۔

اس کے علاوہ پنجاب کے شہر لودھراں کے حلقہ پی پی224 سے پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی نے بھی رکنیت استعفیٰ دے دیا۔

تحریک انصاف کے منتخب رکن صوبائی اسمبلی پیر عامراقبال شاہ نے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین عمران خان کے حکم پر پنجاب اسمبلی نشست سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

رکن صوبائی اسمبلی پیر عامر اقبال شاہ نے مزید کہا کہ میں نے اپنا استعفیٰ اسپیکر پنجاب اسمبلی کو مثظوری کیلئے بھجوادیا ہے۔

اس سے قبل جہلم کے حلقے پی پی 25 سے منتخب ہونے والے ممبرصوبائی اسمبلی راجہ یاور کمال خان نے اپنے چیئرمین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

کے پی کے سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے عزیز اللہ گران نے بھی اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ محمود خان کو ارسال کردیا ہے،عزیز اللہ گران پی کے 4 سوات سے منتخب ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں : عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے راولپنڈی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے تمام صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارلیمنٹری پارٹی سے مشاورت کے بعد حتمی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ مارچ کینسل نہ کرتا تو اگلے دن تباہی ہونا تھی اسی لیے میں نے یہ فیصلہ کیا ہے، ملک میں تباہی مچانے سے بہتر ہے ہم اس نظام کا حصہ نہ رہیں۔

Comments

- Advertisement -