اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ملی بھگت سے کورم ٹوٹنے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس میں کورم ٹوٹنے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، پی پی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسمبلی میں کورم توڑنے کا منصوبہ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کا مشترکہ تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز پی پی کے سگنل پر تحریک انصاف نے احتجاج ختم کر کے کورم کی نشان دہی کی تھی، اور کورم کی نشان دہی پر مشترکہ طور ایوان چھوڑنے کا فیصلہ ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق پی پی نے اسمبلی شروع ہونے سے قبل ہی کورم توڑنے کا فیصلہ کر لیا تھا، اور کورم توڑنے کے معاملے پر پی ٹی آئی سے مشاورت پہلے سے کی گئی تھی، اس کے لیے آغا رفیع اللہ نے تحریک انصاف سے بات کی تھی، اور اجلاس سے قبل آغا رفیع اللہ نے پارٹی ایم این ایز کو فیصلے سے آگاہ کیا۔
پارٹی سرٹیفکیٹ ہمارا حق ہے، پی ٹی آئی چیئرمین کی الیکشن کمیشن میں حاضری
پیپلز پارٹی کی جانب سے ایم این ایز کو ہر صورت ایوان چھوڑنے کی ہدایت کی گئی تھی، اور ایوان نہ چھوڑنے والے ایم این ایز کو انضباطی کارروائی کا پیغام ملا تھا، اس سلسلے میں پیپلز پارٹی ایم این ایز کو لابی میں کورم کے معاملے پر بریفنگ دی گئی تھی۔
پیپلز پارٹی قیادت نے پلان کی کامیابی پر آغا رفیع اللہ کو شاباش بھی دی ہے۔