کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے ضیا الرحمان کی بہ طور ڈی سی تعیناتی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے بھائی کی کراچی میں بطور ڈی سی تعیناتی کے معاملے میں پی ٹی آئی نے عدالت جانے کا اعلان کر دیا ہے، اس سلسلے میں حلیم عادل شیخ نے قانونی مشاورت بھی کر لی ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ نے میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے وکلا سے مشاورت میں پٹیشن کو حتمی شکل دے دی ہے، ایک دو روز میں سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ کے ہر معاملے پر عدالتوں میں جانا پڑتا ہے، ضیاالرحمان سے صرف اصولی اختلاف ہے کہ ان کی تعیناتی غیر قانونی ہے، کیا سندھ میں پی ایم ایس اور ڈی ایم جی افسران ختم ہو گئے تھے؟
وفاق نے فضل الرحمان کے بھائی کی سندھ کودی گئی خدمات واپس لےلیں
انھوں نے کہا کہ اس عمل سے سندھ کے افسران کی حق تلفی کی گئی، جنوری میں سندھ حکومت نے ریکوزیشن بھیج کر انھیں خیبر پختون خوا سے بلایا، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے واپسی کی ہدایت کر دی ہے لیکن سندھ حکومت انھیں واپس نہیں بھیج رہی۔
سندھ حکومت کا ضیا الرحمان کی خدمات وفاق کو واپس کرنے سے انکار
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سندھ حکومت نے ضیاالرحمان کی خدمات وفاق یا کے پی کو دینے سے انکار کیا ہے، افسوس کی بات ہے کہ جعلی ڈومیسائل کے بعد اب جعلی ڈی سی بھی میدان میں آ گئے ہیں، اس لیے ہم غیر قانونی تقرری کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ضیاالرحمان کو واپس کے پی محکمہ پی ٹی سی ایل میں بھیجا جائے۔