اشتہار

پنجاب اسمبلی 11 جنوری سے قبل تحلیل نہیں ہوسکتی

اشتہار

حیرت انگیز

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل عدالتی حکم سے مشروط کردی گئی ہے اور اب یہ 11 جنوری سے قبل تحلیل نہیں ہوسکتی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے معاملے قانونی ماہرین نے پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو اپنی رائے سے آگاہ کردیا ہے۔

قانونی ماہرین کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی عدالتی فیصلے پر بحالی کے بعد اب اسمبلی کی تحلیل عدالتی حکم سے مشروط کردی گئی ہے اور 11 جنوری سے قبل اسمبلی تحلیل نہیں ہوسکتی ہے۔

- Advertisement -

قانونی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ گورنر کے پرویز الہٰی کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ایڈوائس کی بھی قانونی حیثیت ختم ہوگئی ہے اور اسپیکر کی رولنگ کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکیں گے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اب اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے گورنر کو دوبارہ ایڈوائس دینا ہوگی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما عمر سرفراز چیمہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عمران خان سینئر رہنماؤں سے مشاورت اور قانونی معاونت کے بعد لائحہ عمل طے کریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی آج اس حوالے سے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے اعتماد کا ووٹ لینے کی ایڈوائس پر عملدرآمد نہ کرنے پر وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عدالت نے پرویز الٰہی کو بحال کر دیا، اسمبلی تحلیل نہ کرنے کی یقین دہانی

پرویز الہٰی کی جانب سے عدالت سے رجوع کرنے پر لاہور ہائیکورٹ نے انہیں اس یقین دہانی کے بعد عہدے پر بحال کردیا تھا کہ وہ اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں