جمعرات, جون 12, 2025
اشتہار

پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ، ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ کیا جائے گا؟

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کی تجویز دی گئی ہے اور ریونیو اتھارٹی نان ٹیکس پیئر شعبوں کو شامل کرنے کی تجویز دے گی۔

پنجاب کا آئندہ مالی سال 2025-2026 کا ترقیاتی بجٹ کا 1200 ارب روپے کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے، 2750 ترقیاتی اسکیموں کے لیے 1076 ارب روپے لوکل، 124 ارب 30 کروڑ روپے غیر ملکی فنڈنگ سے آئے گا۔

ذرائع کے مطابق 1412 جاری ترقیاتی اسکیموں کے لیے 536 ارب روپے رکھے گئے ہیں، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نئی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 457 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، 32 ترقیاتی پروگراموں کے لیے 207 ارب روپے کا بجٹ تجویز ہے۔

وزیر اعلیٰ لوکل روڈ پروگرام بلاک کے لیے 100 ارب روپے رکھنے کی تجویز، تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتالوں کی سولر منتقلی کے لیے 1 ارب روپے رکھنے کی تجویز، گورنمنٹ ہائی سیکنڈری اسکولز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 75 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

پنجاب صاف پانی اتھارٹی کے لیے 4 ارب 34 کروڑ 71 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز، وزیر اعلیٰ پنجاب اسکولز میل پروگرام 8 اضلاع کے لیے 9 ارب روپے کی تجویز، وزیر اعلیٰ ٹریکٹر پروگرام کے لیے 10 ارب روپے رکھنے کی تجویز، لاہور میں زراعت ہاؤس کی تعمیر و مرمت کے لیے 75 کروڑ روپے کی تجویز ہے۔


مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش، تنخواہ داروں کیلیے ریلیف کا اعلان


ذرائع کے مطابق پنجاب میں آم کی پیداوار بڑھانے کے لیے 3 سالہ پروگرام لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے لیے سالانہ 75 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، پنجاب کلین ایئر پروگرام (ورلڈ بینک فنڈڈ) کے لیے سالانہ 50 کروڑ روپے رکھنے، پنجاب گرین ٹریکٹر پروگرام فیز ٹو کے لیے ساڑھے 5 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

صوبائی حکومت نے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ ہاؤس پنجاب میں قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے لیے 50 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب آسان کاروبار فنانس کے لیے 89 ارب روپے رکھنے کی تجویز، پنجاب بزنس فیسیلی ٹیشن سنٹرز کا دائرہ کار وسیع کرنے کے لیے 75کروڑ روپے کی تجویز ہے۔

سی ایم آسان کاروبار فنانس نارتھ کے لیے 8 ارب ساؤتھ کے لیے 6 ارب رکھنے، پنجاب کے سرکاری کالج میں سولرسسٹم کے لیے 3 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالتوں اور ہائیکورٹ بینچ کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے لیے 3 ارب 4 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

پنجاب حکومت نے الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ بھی کیا ہے جس کے لیے 3 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے جب کہ گورنر ہاؤس کو سولر پر منتقل کرنے کے لیے 20 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فی صد اضافہ کیا جائے گا، صحت کے بجٹ میں 90 ارب روپے زیادہ رکھے جانے کی تجویز ہے، پنجاب حکومت نے صوبے کے دیہاتوں کو اسٹیٹ آف دی آرٹ ماڈل ویلج بنانے کا فیصلہ بھی کیا ہے، 1600 دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنانے کے لیے گرانٹ ورلڈ بینک فراہم کرے گا، اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ماڈل ویلج پروجیکٹ کے فنڈز مختص کیے جائیں گے۔

اہم ترین

مزید خبریں