لاہور: پنجاب کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، کفایت شعاری کمیٹی کے ٹی او آرز میں صرف وزرا کے لیے پابندیوں پر وزرا نے اعتراض اور اظہار ناراضی کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کے کفایت شعاری مہم کے تحت وزرا کےگھروں کی تزئین و آرائش پر پابندی کی تجویز پر صوبائی وزرا نے اظہار ناراضی کیا ہے، اجلاس میں وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان اس تجویز پر آخر کار بول اٹھے۔
اجلاس میں فیاض چوہان نے صوبائی بیوروکریسی پر اعتراضات اٹھائے، انھوں نے کہا صرف وزرا کےگھروں کی تزئین و آرائش پر پابندی کیوں، سیکرٹریز کے گھروں پر تزئین و آرائش پر پابندی کیوں نہیں۔
ذرائع کے مطابق فیاض چوہان نے کہا کہ پابندی تو سب سرکاری حکام کےگھروں پر بھی ہونی چاہیے، وزرا کے سرکاری گھروں کی حالت دیکھ لیں، اور بیوروکریسی کےگھروں کی حالت بھی دیکھ لیں۔
اجلاس میں فیاض الحسن چوہان کے اعتراض پر دیگر وزرا نے بھی ان کی بھرپور تائید کی۔
واضح رہے کہ کفایت شعاری کمیٹی کے ٹی او آرز میں وزرا کے صوابدیدی فنڈ پر پابندی کی تجویز دی گئی تھی، سالانہ 3 لاکھ کی صوابدیدی گرانٹ پر پچھلے سال بھی پابندی تھی، کمیٹی کے پیش کردہ ٹی او آرز میں آئندہ سال کے لیے بھی پابندی کی تجویز دی گئی۔
اجلاس میں سوشل میڈیا پر بیور وکریسی کی کارکردگی اجاگر کرنے پر بھی اعتراض کیا گیا، وزرا نے کہا سوشل میڈیا پر تماشا چل رہا ہے اور لکھا جا رہا ہے کہ چیتا ڈی سی، چیتا اے سی۔ یہ سب کیا ہے، بیورو کریسی کا کام پالیسی پر عمل کرنا ہے لیکن وہ اپنی واہ واہ کرانے پر لگے ہیں۔
اجلاس میں اعتراض کیا گیا کہ کیا بیوروکریسی نے الیکشن لڑنا ہے، یہ سیاسی آدمی کو ساتھ رکھنے پر یقین نہیں رکھتے، ان افسران کي کارکردگی رپورٹس ہمارے پاس آني چاہيے۔
ذرائع کے مطابق وزرا نے کہا جب تک ان افسران کي اے سی آرز ہم نہيں لکھيں گے، یہ نظام نہيں چلے گا، پوري دنيا کے پارليماني نظام ميں وزرا محکموں کے انچارج ہوتے ہيں، اليکشن ہم نے لڑنا ہے، انھوں نے نہيں، اور عوام کو جواب دہ بھي ہم ہی ہيں۔