لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پنجاب کابینہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کردی گئی ، غیر تسلی بخش کارکردگی کے حامل وزراء سے وزارتوں کے قلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کابینہ تبدیلی کی ذد میں ہے ، پنجاب کابینہ کی کارکردگی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو پیش کردی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی صوبائی کابینہ کی مجوزہ کارکردگی رپورٹ وزیراعظم کو دورہ امریکہ سے واپسی پر پیش کریں گے۔ زرائع غیر تسلی بخش کارکردگی کے حامل وزراء کی وزارتیں فوری تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا جبکہ کچھ وزراء سے وزارتوں کے قلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق صوبے میں ڈینگی کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر محکمہ صحت کا دو حصوں میں تقسیم ہونے کا امکان ہے جبکہ بلدیاتی انتخابات کو لیکر محکمہ بلدیات کی وزارت کا قلمدان کیلئے بھی فعال وزیر کا انتخاب کیا جائے گا۔
پنجاب کابینہ کے دو ارکان کی مبینہ کرپشن میں ملوث ہونے کی انکوائری شروع ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، متعلقہ اداروں نے بد عنوانی کی تحقیقات کے لئے وزارتوں سے ریکارڈ طلب کر لیا۔
رپورٹ کی روشنی میں 5سے 6 وزراءکی کارکردگی پر سوالیہ نشان ان وزراء کے پاس اہم محکمے ہیں تاہم کارکردگی ناہونے کے برابر ہے، رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مزکور وزراء میں اتنی اہلیت ہی نہیں کہ وہ محکمے کو لیڈ کرسکیں۔
رپورٹ میں دو وزراء پر مبینہ کرپشن اور ناجائز اختیارات کے استعمال کا بھی الزام ہے، متعلقہ اداروں نے بھی ان وزراء کے خلاف انکوائریاں شروع کررکھی ہیں، رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ دونوں وزراءکو فوری طور پر ہٹا دیا جائے۔
وزیر اعلی پنجاب 4 وزراءکی کارکردگی سے نالاں ہے ، کارکردگی اور فعال وزراء میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت سرفہرست ہے جبکہ میاں اسلم اقبال، میاں محمود الرشید ، ڈاکٹر مراد راس، راجہ یاسر ہمایوں، چوہدری ظہیر الدین بھی اے کیٹگری میں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مخدوم ہاشم جواں بخت، محسن لغاری فیاض الحسن چوہان، انصر مجیدنیازی، اعجاز مسیح بہتر کارکردگی والوں میں شامل ہیں جبکہ غیر تسلی بخش کارکردگی والوں میں راجہ راشد حفیظ، عاشفہ ریاض، تیمور خاں، حسنین جہانیاں گردیزی، زاور حسین وڑائچ، سمیع اللہ چوہدری شامل ہیں۔