تازہ ترین

’اب کوئی راستہ نہیں بچا، ساری امیدیں سپریم کورٹ سے ہیں‘

سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران...

صدر مملکت نے الیکشن کے حوالے سے وزیر اعظم کو خط لکھ دیا

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر...

چین نے پاکستان کا 2 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کر دیا

پاکستانی معیشت کے لیے چین سے اچھی خبر آگئی...

اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی مستعفی

اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی نے...

پاکستان کا امریکی نمائندے خصوصی زلمے خلیل زاد کے بیانات پر ردِعمل

اسلام آباد : پاکستان نے امریکی نمائندے خصوصی زلمے...

پنجاب حکومت نے لاہور میں دفعہ 144 نافذ کرنے کی وجہ بتا دی

نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں اچانک دفعہ 144 نافذ کرنے کی وجہ بتا دی۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عامر میر نے بتایا کہ عورت مارچ کی وجہ سے دفعہ 144 نافذ کیا گیا کیونکہ دوسری طرف مولوی حضرات حیا مارچ کی کال دیتے ہیں، دفعہ 144 لگائی تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔

نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کی ریلی نے ناصر باغ کو کراس کر کے داتا دربار جانا تھا جبکہ عورت مارچ ناصر باغ میں کیا جا رہا تھا اور ریلی نے وہیں سے گزرنا تھا، بتایا جائے کیا پی ٹی آئی والے پیار محبت والے لوگ ہیں؟

عامر میر نے کہا کہ ہم حکومت ہیں اور جو قانون کو نہیں مانے گا ہم اس کے مخالف ہیں، پابندی صرف پی ٹی آئی ریلی پر نہیں بلکہ سب ریلیوں پر تھی، شہر میں ایسی سرگرمیوں سے سب کو پتا ہے مشکلات پیدا ہوں گی، اس وقت ٹریفک کے بہت مسائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان ڈنڈے لے کر نکلے ہوئے تھے اور پتھر مار رہے تھے، 25 مئی کو کیا کوئی لاش گری تھی یا سانحہ کربلا ہوا تھا؟ اگلے 7 روز تک لاہور میں ایسی کوئی سرگرمی نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے ایس پی کو مارا اور پولیس والوں کو بھی زخمی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک آدمی عدالتوں میں نہیں جانا چاہ رہا، عمران خان نے 2 روز پہلے کہا پلستر نہیں اترا بعد میں ریلی کی کال دے دی، نگراں حکومت کا بنیادی کام پُرامن ماحول کا انعقاد یقینی بنانا ہے، جب تک فساد نہیں روکیں گے الیکشن کیسے ہوں گے۔

پروگرام میں عامر میر نے کہا کہ 7 دن بعد پی ایس ایل ختم ہو جائے گا پی ٹی آئی اس کے بعد جو چاہے کرے، پی ایس ایل اور عورت مارچ کا ہم نے پُرامن انعقاد کروانا ہے۔

Comments