تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

پنجاب ویمن سیفٹی ایپ: صرف ایک کلک پر خواتین کے لیے مدد حاضر

لاہور: پنجاب ویمن سیفٹی ایپ خواتین کی آواز بن گئی، خواتین پر گھریلو تشدد اور ہراسانی کے واقعات روکنے کے لیے ایپ خواتین کی مدد میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب سیف سٹی اتھارٹی اور پنجاب پولیس کے اشتراک سے تیار کردہ ویمن سیفٹی ایپ خواتین کے لیے نہایت مددگار ثابت ہورہی ہے۔

پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ آفیسر کامران خان نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس ایپ میں ایک الرٹ کال کا بٹن ہے جسے دبانے پر پولیس فوری مدد کو پہنچتی ہے۔

کامران خان کا کہنا تھا کہ اس میں مختلف ایجنسیز کے ایمرجنسی رسپانس یونٹس کے نمبر موجود ہیں جیسے موٹر وے، ہائی وے پیٹرول پولیس یا میڈیکل ایمرجنسی جس سے مزید مؤثر طریقے سے رسپانس کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اکثر اوقات مدد طلب کرنے والی خواتین اپنی لوکیشن کے بارے میں نہیں بتا سکتی تھیں جس سے رسپانس کرنے میں وقت لگتا تھا۔

کامران خان نے بتایا کہ اسمارٹ فون استعمال نہ کرنے والی خواتین، یا ایسی خواتین جن کے پاس موقع پر انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہ ہو، وہ عام موبائل فون سے بھی 15 پر کال کر کے ہر طرح کی مدد حاصل کرسکتی ہیں۔

کامران خان نے مزید بتایا کہ شہر لاہور میں ایپ پر مدد کی کال کے بعد مذکورہ سروس کی جانب سے 10 سے 12 منٹ کے اندر پہنچنے کی کوشش کی جاتی ہے، تاہم ضلعوں اور ٹاؤنز میں چونکہ نفری کم ہوتی ہے تو وہاں پر اس سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -