تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

پیوٹن نے 9/11 سے دو دن قبل بش کو حملے کی اطلاع دی تھی، سابق سی آئی اے عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سی آئی اے کے ایک سابق عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ 11 ستمبر کے دہشت گرد حملوں سے صرف دو دن قبل ہی روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کو فون کرکے ممکنہ حملے کی اطلاع دی تھی۔

تفصیلات کے مطابق سی آئی اے کے سابق اینالسٹ جارج بیبی کی کتاب کی تقریب رونمائی ہوئی، کتاب میں انہوں نے انکشاف کیا کہ صدر پیوٹن نے صدر بش کو حملوں سے دو دن قبل فون کیا تھا اور انہیں بتایا تھا کہ روسی انٹیلی جنس نے دہشت گردوں کے ایسے منصوبے کا پتہ لگایا ہے اور بات چیت ٹریس کی ہے

صدر پیوٹن کی اطلاع کے مطابق منصوبے کی منصوبہ بندی طویل عرصہ سے افغانستان میں ہو رہی ہے اور اس منصوبے پر بس عمل ہونے ہی والا ہے۔

سی آئی اے کے سابق عہدیدار کی جانب سے اپنی کتاب میں کیا جانے والا یہ انکشاف ظاہر کرتا ہے کہ گیارہ ستمبر 2001ءسے کے حملوں سے قبل واشنگٹن کو مسلسل خبردار کیا جاتا رہا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ماسکو کی طرف سے انٹیلی جنس اور انتباہ دیے جانے کی اطلاعات پہلے بھی سامنے آتی رہی تھیں اور سینئر روسی انٹیلی جنس افسران نے اِن حملوں کے فوراً بعد تبصرہ بھی کیا تھا لیکن جارج بیبی کی کتاب سے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں ملکوں کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان اس معاملے پر محدود تبادلہ نہیں ہوا تھا، اور بش کو روسی صدر پیوٹن نے بذاتِ خود خبردار کیا تھا۔

اس کے علاوہ، امریکا کو برطانوی جاسوسوں نے بھی مسلسل خبردار کیا تھا کہ امریکا پر کوئی بڑا حملہ ہونے والا ہے اور اس کا ذکر خود ایف بی آئی اور سی آئی اے والے بھی کر چکے ہیں تاہم یہ بات اب بھی ایک راز ہے کہ وائٹ ہاﺅس نے ان وارننگز پر دھیان دیا تھا اور اپنے شہریوں کو بچانے کیلئے اقدامات کیے تھے یا نہیں۔

وائٹ ہاﺅس کا دماغ سمجھے جانے والے کچھ عہدیداروں کے سوچنے کے انداز کے حوالے سے کچھ اشارے اُس وقت کی قومی سلامتی کی مشیر اور بعد میں وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس کی کتاب اور یادداشتوں میں نظر آتے ہیں۔

اپنی کتاب ”ہائر آنر“ میں کونڈولیزا رائس نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے پیوٹن سے ملنے والی ابتدائی وارننگ کو نظر انداز کیا کہ عرب فنڈنگ سے انتہا پسند کوئی ایسا کام کرنے والے ہیں جو بڑی تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔

کونڈولیزا رائس نے لکھا تھا کہ ہم نے یہ وارننگ اسلئے نظر انداز کی کیونکہ ہم یہ سمجھے کہ روس اسلئے یہ باتیں کر رہا ہے کیونکہ پاکستان نے سوویت یونین کیخلاف افغان مجاہدین کی حمایت کی تھی۔

Comments

- Advertisement -