تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

روسی صدر کی مغربی ممالک کو ’ریڈ لائن‘ عبور نہ کرنے کی ہدایت

ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے خوفناک جنگ سے خبردار کرتے ہوئے مغربی ممالک کو وارننگ دی کہ وہ روس کی مقرر کردہ حدود کو عبور کرنے سے گریز کریں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے جمعرات کے روز نیٹو کی جانب سے عائد سنگین الزامات پر شدید ردعمل دیتے ہوئے نیٹو کو  مذاکرات کی ناکامی کا ذمہ دار قرار دیا۔

وزارتِ خارجہ کے حکام سے گفتگو کے دوران روسی صدر نے مغربی ممالک کے کردار کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک سرخ لکیر عبور نہ کرنے کے حوالے سے خبردار کیا۔

ولادی میر پیوٹن نے روس امریکا تعلقات کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے پر امریکی حکام سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

مزید پڑھیں: ترجمان یوکرینی وزارت خارجہ کی طیارہ ہائی جیک ہونے کی تردید

قبل ازیں نیٹو کے سیکریٹری جنرل جیز نے یوکرین میں روسی فوج کی موجودگی اور مداخلت کا الزام عائد کیا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم نے حالیہ ہفتوں کے دوران یوکرین میں روسی فوج بڑی تعداد میں دیکھی، یہ تشویشناک بات ہے کیونکہ اگر روس نے روش ترک نہ کی تو صورت حال اور تعلقات خراب ہوسکتے ہیں‘۔

روسی صدر نے اس الزام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ایک طرف تو یوکرین کے ساتھ معاملات اختتام کی جانب بڑھ رہے ہیں تو دوسری جانب مغربی ممالک بیلا روس اور پولینڈ مہاجرین کے لیے سرحدیں بند کر کے دباؤ بڑھانے کی کوشش کررہا ہے‘۔

دوسری جانب روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور امریکی صدر کی رواں سال دوسری ملاقات ہونے کی توقع بھی ہے۔ سیاسی مبصرین اس ملاقات کو انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ ایک اجلاس کے دوران روسی اور امریکی صدور کے درمیان ملاقات ہوئی تھی، جس میں دونوں ممالک کے سربراہان نے معاملات کو افہام و تفہیم کے ساتھ حل کرنے اور دوستانہ تعلقات کو بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔ اس اہم مٹینگ میں روس سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری اور امریکا کے سیکیورٹی ایڈوائز بھی موجود تھے۔

Comments

- Advertisement -