تہران: ایران کی عدالت نے ہلاک قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی سے متعلق جاسوسی کرنے والے امریکی جاسوس کو سزائے موت سنا دی، جلد پھانسی پر عمل درآمد ہوگا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین نے کہا ہے کہ موسوی نامی جاسوس نے قاسم سلیمانی سے متعلق خفیہ معلومات امریکا اور اسرائیل کو فراہم کی تھیں۔
’جاسوس ایرانی کمانڈر کی شہادت سے قبل امریکی اور اسرائیلی خفیہ ایجنسیز سے مسلسل رابطے میں تھا اور قاسم سلیمانیکے ٹھکانوں سے متعلق بھی معمولات دشمنوں کو فراہم کی گئیں جس سے امریکا اپنے مقصد میں کامیاب ہوا‘۔
تاہم عدلیہ ترجمان نے مجرم کی گرفتاری کے حوالے سے میڈیا کو نہیں بتایا اور نہ ہی پھانسی کی کسی تاریخ سے آگاہ کیا اور اس بات کا بھی تعین کرنا بہت مشکل ہے کہ موسوی کو پھانسی کہاں پر دی جائے گی۔
قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران امریکا سے کیا چاہتا ہے؟
خیال رہے کہ رواں سال 3 جنوری امریکا نے ڈرون حملے کے ذریعے ایرانی قدس فورس کے سربراہ کو ہلاک کیا تھا، واشنگٹن حکومت نے الزام عائد کیا ہے کہ قاسم سلیمانی مشرقی وسطیٰ میں امریکی فوج پر حملوں میں ملوث رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال ایران نے 17 امریکی جاسوسوں کو گرفتار کیا تھا، غیرملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ممکنہ طور پر تمام جاسوسوں کے آپس میں رابط رہے ہیں، موسوی کا بھی ماضی میں ان سے تعلق رہا ہوگا۔