تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

خلیجی ممالک میں تبدیلی کی ہوا، برسوں کے مخالف یکجا ہوگئے

دوحا: قطر اور بحرین نے برسوں کے اختلافات کو بھلا کر خلیجی ممالک کے اتحاد کو مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ نے گذشتہ روز اعلان کیا کہ خلیجی ممالک قطر اور بحرین سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کریں گے، قطر کے خلاف عرب ممالک کی جانب سے بائیکاٹ ختم کیے جانے کے دو برس سے بھی زیادہ عرصے کے بعد یہ اعلان کیا گیا ہے۔

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے جنوری دو ہزار اکیس میں ہی قطر پر عائد ساڑھے تین برس کی پابندی ختم کر دی تھی، تاہم اس کے بعد بحرین نے صرف سفر اور تجارتی روابط ہی بحال کیے اور سفارتی تعلقات التوا کے شکار رہے۔

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں خلیج تعاون کونسل کے ہیڈکوارٹر میں اپنے وفود کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد بحرین اور قطر نے سفارتی تعلقات کی بحالی کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے سرکاری بیانات جاری کیے۔

قطر کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پڑوسیوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیاکہ فریقین نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ یہ قدم دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور خلیجی اتحاد و انضمام کو وسعت دینے کی باہمی خواہش کا نتیجہ ہے۔

یاد رہے کہ سن دوہزار سترہ میں سعودی عرب سمیت خلیج کے بیشتر ممالک نے قطر کے ساتھ تمام تعلقات اس الزام کے تحت منقطع کر لیے تھے کہ دوحہ ان اسلامی تحریکوں کی حمایت کرتا ہے جس سے انہیں خطرہ لاحق ہے۔ اس پر یہ بھی الزام تھا کہ اس کے ترکی اور ایران کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں، جنہیں یہ ممالک اپنے لیے خطرہ مانتے تھے۔

Comments

- Advertisement -