بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنماؤں نے مودی سرکار کی رافیل طیاروں کی خریداری سے متعلق ڈیل میں کرپشن سے پردہ اٹھا دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس رہنما رندیپ سنگھ سرجیوالا نے رافیل طیارے بنانے والی کمپنی ڈسالٹ کے سی ای او ایرک ٹراپئر کے حالیہ انٹرویو پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: رافیل کی تباہی کے سوال پر بھارتی ایئر مارشل کا جواب
رندیپ سنگھ سرجیوالا نے کہا کہ ڈکٹیشن پر مبنی انٹرویوز اور گھڑی جھوٹی باتیں رافیل اسکینڈل کو نہیں دبا سکتیں، قوم کو تبدیل شدہ وضاحت نہیں منصفانہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔
‘Dictated Interviews’ & ‘Manufactured Lies’ can not suppress the #Rafale Scam!
First rule of Law-
Mutual Beneficiaries & Co-accused’s statements hold no value.Second Rule:-Beneficiaries & Accused can’t be Judge in their own case.
Truth has a way of coming out. https://t.co/rRoGlKNl6q
— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) November 13, 2018
انہوں نے کہا کہ قانون کا پہلا اصول، فائدہ اٹھانے والے اور شریک ملزم کے بیانات کی کوئی حیثیت نہیں، قانون کا دوسرا اصول، فائدہ اٹھانے والے اور ملزم اپنے کیس میں جج نہیں بن سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت اور ڈسالٹ کے درمیان طے شدہ میچ رافیل بدعنوانی کو چھپا نہیں سکتا، مودی اور ایرک ٹراپئر کے پی آر اسٹنٹس کرپشن پر پردہ نہیں ڈال سکتے۔
#Rafale Scam!
Nation doesn’t need ‘doctored explanations’ but ‘fair investigation’!
Fixed match between BJP Govt & Dassault and PR Stunts of PM Modi & Eric Trappier can’t hide the blatant corruption.
Our Statement-: pic.twitter.com/P4xAGiUj7z
— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) November 13, 2018
دوسری جانب، سنجے نروپم نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ رافیل طیاروں کی ڈیل میں تقریباً 41 ہزار کروڑ کی کرپشن کی گئی ہے، آج تک ان طیاروں کی اصل قیمت نہیں بتائی گئی۔
سنجے نروپم نے کہا کہ رافیل طیاروں کی آفیشل ڈیل میں مودی کے دوست انیل امبانی کو فائدہ پہنچایا گیا، مودی سرکار نے کہا کہ فرانس نے انیل امبانی کو ڈیل میں شامل کرنے کا کہا تھا۔
’فرانس حکومت نے کہا ہے کہ مودی سرکار کی جانب سے دباؤ ڈالا گیا تھا۔ ڈسالٹ کمپنی کے کاغذات میں جونیئر افسر نے سینئر کو بتایا نیل امبانی کو ڈیل میں شامل کرنا پڑے گا ورنہ کانٹریکٹ نہیں ملے گا۔‘