اشتہار

آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر گوتم اڈانی ہے کون؟ راہول گاندھی کے انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: بھارتی لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے اڈانی اور مودی گٹھ جوڑ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے بی جے پی دور حکومت میں کروڑ پتی بننے والے گوتم اڈانی پر متعدد چبھتے سوالات اٹھائے۔

راہول گاندھی نے کہا کہ مودی سرکار میں ایک نام ہمیں سب جگہ سننے کو ملا وہ ہے اڈانی، سیب سے لے کر کیلوں کے کاروبار تک ہر جگہ اڈانی ہی چلتا ہے، اڈانی کسی بھی بزنس میں فیل نہیں ہوتا، آخر کیوں؟

- Advertisement -

راہول گاندھی نے کہا آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر یہ اڈانی ہے کون؟ 2014 میں گوتم اڈانی امیر لوگوں کی فہرست میں 609 نمبر پر تھا، اور آج 2023 میں وہ دوسرے نمبر پر ہے۔

انھوں نے سوالات اٹھائے کہ گوتم اڈانی کا بھارتی وزیر اعظم مودی سے کیا رشتہ ہے؟ اڈانی نیٹ ورک 2014 سے 2022 تک 8 سے 140 بلین ڈالر کیسے ہو گیا؟

راہول گاندھی نے کہا بنگلادیشی پاور ڈیولپمنٹ بورڈ 25 سال کا کنٹریکٹ اڈانی کے ساتھ سائن کر دیتا ہے، اور ہمارا وزیر اعظم سری لنکا جا کر کہتا ہے کہ بجلی کا پراجیکٹ اڈانی کو دے دیں، یہ فارن پالیسی نہیں بلکہ یہ اڈانی کے بزنسز بنانے کی فارن پالیسی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’’فرق صرف یہ ہے کہ پہلے اڈانی کے جہاز میں مودی جاتے تھے، اب مودی کے جہاز میں اڈانی جاتا ہے۔‘‘

کانگریس رہنما نے کہا ’’مودی جی سے سوال ہے کہ غیر ملکی دوروں پر وہ کتنی بار اڈانی کے ساتھ گئے؟ اور ان دوروں کے دوران اڈانی کو کتنے کنٹریکٹس ملے؟ ضروری سوال تو یہ بھی ہے کہ اڈانی نے پچھلے 20 سال میں کتنے پیسے دیے؟‘‘

مودی نے فوج پر آر ایس ایس کی اسکیم مسلط کی، سابق فوجیوں کا انکشاف

واضح رہے کہ گوتم اڈانی بھارت کے بزنس ٹائیکون اور نریندر مودی کے قریبی دوست ہیں، امریکی کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے 24 جنوری کو اڈانی گروپ پر 2 سالہ تحقیقات کے بعد الزام عائد کیا کہ اس نے حصص میں ہیرا پھیری کی اور اکاؤنٹنگ فراڈ کا ارتکاب کیا۔

اس رپورٹ کے بعد اڈانی کی کمپنیوں کے بہت زیادہ حصص فروخت ہو گئے، جس سے انھیں مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، اور کچھ اسٹاکس میں ٹریڈنگ عارضی طور پر روک دی گئی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں