کراچی کے علاقے گذری میں ایک بنگلے پر چھاپے کے دوران پولیس افسران پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں ڈی ایس پی اور گن مین زخمی ہوگئے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی چیف سی پی ایل سی شبر ملک نے بتایا ہے کہ اینٹی وائلٹ کرائم سیل نے 6جنوری کو ڈیفنس سے اغوا ہونے والے ایک نوجوان کی بازیابی کیلئے بنگلے پر چھاپے کی کارروائی کی تھی۔
ڈپٹی چیف سی پی ایل سی نے بتایا کہ ہماری ٹیم کئے ارکان لوکیشن کی مدد سے بنگلے کے قریب پہنچے تھے، پولیس کے پہنچتے ہی بنگلے کے اندر موجود ملزم نے فائرنگ کردی۔
بنگلے پر چھاپے کے دوران ملزم دو گھنٹے تک وقفے وقفے سے پولیس اہلکاروؓ فائرنگ کرتا رہا، گولیاں لگنے سے ڈی ایس پی احسن ذوالفقار اور ان کا محافظ زخمی ہوگئے۔
شبر ملک کا کہنا تھا کہ ملزم نے متعدد راؤنڈ فائر کیے تھے، تاہم چار گھنٹے کی مسلسل تگ و دو کے بعد بالآخر ملزم ارمغان کو گرفتار کرلیا گیا، بنگلے سے مختلف ہتھیار بھی ملے ہیں۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی تھی اور بنگلے کو بھی چاروں طرف سے گھیر لیا گیا، آپریشن کے دوران پولیس حکام نے گھر کے اطراف کی لائٹیں بھی بند کروا دی تھیں۔
ڈپٹی چیف سی پی ایل سی نے میڈیا کو مزید بتایا کہ بنگلے سے شراب کی متعدد بوتلیں اور بے شمار گولیاں بھی ملی ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز کراچی کے علاقے کورنگی میں ڈکیتی میں مزاحمت پر نوجوان کو قتل کر دیا گیا۔
مقتول نے ڈاکو کو موٹرسائیکل پر فرار ہوتے ہوئے دبوچ لیا تھا، ڈکیت نے خود کو چھڑاتے ہوئے شہری پر فائرنگ کردی، جس سے وہ زخمی ہوا اور اسپتال میں دم توڑ دیا۔
واقعے کے بعد ملزم کو شہریوں نے پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور پولیس کے حوالے کردیا۔