اسلام آباد: ہائی کورٹ نے منرل واٹر کمپنیوں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کمپنیوں کے خلاف انتظامیہ کی کارروائیاں درست قرار دے دیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ کی منرل واٹر کمپنیوں کے خلاف کارروائیاں درست قرار دے دی گئیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حکم جاری کر دیا۔
کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ قانون کے مطابق انتظامیہ کسی بھی کمپنی کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں منرل واٹر کمپنیوں کی جانب سے کارروائیاں روکنے کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے مسترد کر دیا گیا۔
کیس کی پیروی کے لیے فوڈ اتھارٹی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر اسلام آباد اقبال یوسف ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، انھوں نے عدالت کو بتایا کہ کمپنیوں سے سیمپل لے کر قانون کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایک ہفتے میں نظام ٹھیک کرلیں ورنہ کمپنیاں بند کر دیں گے، چیف جسٹس کی منرل واٹرکمپنیوں کو وارننگ
فوڈ اتھارٹی کی جانب سے تفصیلات کے پیش کیے جانے کے بعد عدالت نے کمپنیوں کی درخواست مسترد کر کے ان کے خلاف کارروائیاں درست قرار دے دیں۔
خیال رہے کہ فوڈ اتھارٹی کے چھاپوں کے خلاف 6 منرل واٹر کمپنیوں نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ ان چھاپوں کو روکا جائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال تین دسمبر کو سابق چیف جسٹس نے ایک کیس کی سماعت کے دوران منرل واٹر کمپنیوں کو ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا تھا ایک ہفتے میں اپنا نظام ٹھیک کر لیں ورنہ کمپنیاں بند کر دی جائیں گی۔
کیس کی سماعت کے دوران کمیشن نے رپورٹ دی کہ منرل واٹر کمپنیاں دریائے سندھ اور نہر کا پانی منرل واٹر بتا کر فروخت کر رہی ہیں۔