متحدہ عرب امارات میں ڈاکٹر اور نرسوں نے افطار کی پروا کیے بغیر مریض کی زندگی بچا لی۔
خلیجی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ حال ہی میں مصفحہ کے لائف کیئر اسپتال میں پیش آیا جہاں ایمرجنسی میڈیسن کے ماہر ڈاکٹر ابو بکر صدیق اور دو نرسیں، کلیتھ عنایت اللہ اور راکھیلا موہن داس ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں ڈیوٹی پر تھیں۔
ان میں موہن داس اپنے مسلمان ساتھیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بھی روزے رکھ رہے تھے۔
شام 6:25 پر جب ایمرجنسی ٹیم اپنا روزہ افطار کرنے کی تیاری کر رہی تھی، ایک ایمرجنسی الرٹ سنائی دیا کہ ایک مریض جس کا نام عبدالرحیم تھا کو سینے میں شدید درد اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔
ڈاکٹر صدیق نے کہا کہ ہم اپنے ہاتھ اور چہرے دھو رہے تھے کہ ایمرجنسی میں مریض کو لایا گیا، صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے ٹیم نے فوری طور پر مریض کا جائزہ لیا۔ ایک الیکٹروکارڈیوگرام (ECG) کی جس میں مایوکارڈیل انفکشن، یا ہارٹ اٹیک کی واضح علامت سامنے آئی۔
ٹیم نے افطار چھوڑ کر مریض کا فوری علاج کیا اور جان بچانے کے لیے کوششیں کیں جو کامیاب رہیں۔
مریض کی حالت مستحکم ہونے کے بعد، اسے مزید علاج کے لیے بحفاظت کیتھ لیب میں منتقل کر دیا گیا۔ شام 7:30 بجے کے بعد جب حالات قابو میں آئے تو طبی عملے نے افطار کی۔