رمضان کا بابرکت مہینہ شروع ہوچکا ہے اس میں زیادہ تر لوگوں کو اکثر نظامِ ہاضمہ کے مسائل کا سامنا رہتا ہے جبکہ افطاری اور سحری میں پراٹھے اور تلی ہوئی اشیاء کھانے سے بھی معدے میں تیزابیت اور جلن کی سی کیفیت رہتی ہے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض معدہ و جگر پروفیسر ڈاکٹر زاہد اعظم نے ناظرین کو افطار تا سحری کھانے پینے سے متعلق اہم مشورے دیئے۔
انہوں نے کہا کہ معدے کی مثال ایک گرینڈر جیسی ہے اگر اس میں زیادہ غذا ڈال دی تو یقیناً اس پر بوجھ پڑے گا لہٰذا متوازن اور صحت مند غذا ہماری صحت اور معدے کی بہتری کے لئے بہت اہم ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان میں بہت سے لوگوں کو ہاضمے کا مسئلہ ہوجاتا ہے اس کی وجہ معدے کو خوراک کو ہضم کرنے کے لئے انرجی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسی غذائیں جو ہضم ہونے میں مشکل پیدا کرے اس کا استعمال ترک کردینا چاہیئے تاکہ ہم اپنے ہاضمے کو تندرست بنا سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ معدے کی تیزابیت دور کرنے کے لیے افطار میں تربوز، خربوزہ، پپیتہ اور گرما زیادہ کھائیں، ان سے معدے اور آنتوں کی صفائی ہوتی ہے۔
سحری اور افطار میں انجیر کا استعمال کریں، دہی یا دودھ میں پانی ملا کر استعمال کرنے سے بھی تیزابیت دور ہوتی ہے۔
سالن میں لیموں ڈال کر کھائیں یہ بھی ہاضمے کے لیے بہترین ہے۔ تیزابیت دور کرنے کے لیے ایک کپ دودھ میں چار کپ پانی ملا کر وقفے وقفے سے استعمال کریں۔