وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ بدقسمتی ہےٹرمپ کی جانب سے تعریف پر ایک خوش ایک ناراض ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں بھی ایک آزاد ملک کے طور پرخود کو کھڑا کرنا چاہیے، پہلے کچھ لوگ کہتے تھےکہ ٹرمپ آئیں گےتو بانی پی ٹی آئی باہر آجائیں گے، افغانستان میں صورتحال سے پاکستان نبردآزما ہے یہ ہماری پیداکردہ نہیں۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ افغانستان میں صورتحال کے ذمہ دار امریکا اور مغربی ممالک ہیں، امریکا اور مغربی ممالک کو پاکستان کی پشت پر کھڑا ہونا چاہیے
ادراک ہونا چاہیے کہ افغانستان سے دہشت گردی پوری دنیا میں پھیلے گی، پاکستان میں دہشت گردی کیخلاف کوئی ابہام نہیں ہے، پاکستان دہشت گردی کیخلاف ایسی جنگ لڑرہا ہے جو اس کی بقا کی جنگ ہے۔
مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کیخلاف روز جانوں کے نذرانے پیش کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کیساتھ کوئی سیاسی مذاکرات نہیں ہوں گے، دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جائےگا اور ملک کو ان سے صاف کیا جائیگا، ملک دشمن عناصر معاشرے کو تقسیم کرنے کی باتیں کرتے ہیں، کلبھوشن کے سرپرست جیسےعناصرملک دشمنی میں ملوث ہیں۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ حکومت نے کب گرینڈ ڈائیلاگ کرنے سے انکار کیا ہے؟ ہم تو سب کو کہتے ہیں کسی کو مسائل ہیں تو آئیں بیٹھ کر بات کریں۔
انھوں نے کہا کہ ہم پیپلزپارٹی کیساتھ ہیں اور وہ ہمارے ساتھ ہیں، ہم اسی تنخواہ پر کام کرینگے، خدا خدا کرکے ملک استحکام کی طرف جارہا ہے، ملک کو بڑی مشکل سے ڈیفالٹ سے باہر نکالا ہے، 1991 کے ریکارڈ کے مطابق ہرصوبے کا پانی مقرر ہے، کسی جگہ پر کوئی کوتاہی ہے تو اسے دور کرنا چاہیے۔
پنجاب اپنے حصے کے علاوہ ایک قطرہ پانی سندھ کا نہیں لیتا، پیپلزپارٹی کیساتھ معاملات کو سلجھائیں گے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ملک کی بہتری یہ ہی ہے کہ معاملات اسی انداز سے چلیں، اتحادی جماعتیں اور دوسرے ادارے ملک کی بہتری کیلئے کام کررہے ہیں، مولانافضل الرحمان آئین و قانون کے دائرے میں اپوزیشن کا کردار ادا کرینگے۔