تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر پنجاب میں گورنر راج لگانے کی دھمکی دیدی

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر صوبہ پنجاب میں گورنر راج لگانے کی دھمکی دے دی ہے اور کہا ہے کہ آئین سے مزاحمت کی گئی تو گورنر راج لگایا جاسکتا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی کو آج اعتماد کا ووٹ لینے کی ایڈوائس دے رکھی ہے جب کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کے اقدام کو غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔

پنجاب میں سیاسی صورتحال پر وفاق بھی کھل کر سامنے آگیا ہے اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اس حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین سے مزاحمت نہیں کی جاسکتی۔ مزاحمت جاری رہی تو آرٹیکل 234 کے تحت گورنر وفاق کو گورنر راج کا کہہ سکتے ہیں۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب نے آئین کے مطابق اجلاس بلایا ہے۔ اعتماد کو ووٹ لینے کے لیے 4 بجے تک اجلاس بلانے کا وقت ہے۔ ٓج شام 4 بجے سے قبل گورنر پنجاب کوئی حکم جاری نہیں کرسکتے۔ اجلاس نہ بلایا گیا تو گورنر پنجاب نیا نوٹیفکیشن جاری کرینگے۔ اس نوٹیفکیشن کے بعد پرویز الہٰی وزیراعلیٰ نہیں رہیں گے اور ڈی نوٹیفائی ہونے کے بعد وہ اسمبلی تحلیل نہیں کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہوگا۔ اتحادی جماعتوں کامتفقہ فیصلہ ہے کہ وزیراعلیٰ کا فیصلہ ن لیگ کریگی کیونکہ ن لیگ پنجاب میں اکثریتی جماعت ہے۔ ممکنہ طور پر حمزہ شہباز ہی ہمارے وزیراعلیٰ کے امیدوار ہوں گے۔ اعتماد کے ووٹ کی صورتحال اور گورنر راج کے معاملے پر صورتحال دیکھ کر فیصلہ ہوگا۔ گورنرپنجاب اپنا آئینی فرض ادا نہیں کرتے تو یہ غفلت کہلائے گی۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ 2 سے 3 روز سے ہمارا مؤقف ہے کہ ان کے پاس نمبرز پورے نہیں ہیں۔ ان کے پاس اسمبلی میں اس وقت 186 کے بجائے 170 کے قریب نمبر ہیں۔ پرویز الہٰی خود کہہ چکے ہیں کہ میری پارٹی کے 99 فیصد لوگ اسمبلی توڑنا نہیں چاہتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -