ممبئی: بنگلورو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سونا اسمگل کرنے کی کوشش میں گرفتار کنڑ فلموں کی اداکارہ رانیا راؤ نے تفتیشی افسران پر سنگین الزامات لگا دیے۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق رانیا راؤ نے الزام عائد کیا کہ مجھے متعدد بار تھپڑ مارے گئے، کھانے دینے سے انکار کیا گیا اور ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (DRI) کے افسران نے مشکوک دستاویزات پر زبردستی دستخط لیے۔
رانیا راؤ نے یہ الزامات ڈی آر آئی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کے نام لکھے گئے خط میں لگائے جس میں انہوں نے خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ انہیں جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونا اسمگل کرنے کی کوشش میں گرفتار رانیا راؤ نے پولیس کو کیا بتایا؟
اداکارہ ایک سینئر پولیس افسر کی بیٹی ہیں جو پچھلے دنوں بنگلورو ایئرپورٹ پر 12.56 کروڑ (بھارتی روپے) کا سونا چھپا کر دبئی روانہ ہو رہی تھیں۔
جیل چیف سپرنٹنڈنٹ کے ذریعے بھیجے گئے خط میں اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ انہیں طیارے کے اندر ہی گرفتار کر لیا گیا تھا اور انہیں وضاحت دینے کا موقع دیے بغیر ڈی آر آئی نے حراست میں لے لیا تھا۔
رانیا راؤ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بار بار دباؤ کے باوجود انہوں نے تفتیشی افسران کے تیار کردہ بیانات پر دستخط کرنے سے انکار کیا، آخر کار وہ انتہائی دباؤ میں 50-60 ٹائپ شدہ صفحات اور 40 خالی صفحات پر دستخط کرنے پر مجبور ہوئیں۔
’عدالت میں پیش کرنے سے قبل مجھے جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، افسران نے 10 سے 15 مرتبہ تھپڑ مارے جنہیں شناخت کر سکتی ہوں۔ بار بار تشد کے باوجود میں نے ان کے تیار کردہ بیانات پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا، لیکن بہت زیادہ دباؤ کے بعد مجھے 50-60 ٹائپ شدہ صفحات اور تقریباً 40 خالی سفید صفحات پر دستخط کرنے پر مجبور کیا گیا۔‘
گرفتاری کے چند دن بعد زیر حراست رانیا راؤ کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں ان کی آنکھوں کے نیچے سیاہ دھبے نظر آئے۔
اپنے خط میں کنڑ فلموں کی اداکارہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ ایک ڈی آر آئی افسر نے دھمکی دی کہ اگر وہ اس کی تعمیل نہیں کریں گی تو وہ ان کے والد کی شناخت کو ظاہر کر دے گا۔
رانیا راؤ نے یہ بھی بتایا کہ انہیں 3 مارچ شام 6.45 بجے سے 4 مارچ شام 7.50 بجے تک حراست کے دوران جان بوجھ کر سونے اور کھانے دینے سے انکار کیا گیا۔