کراچی: سابق ایس ایس پی ملیر راؤانوار کا کہنا ہے کہ آج ثابت ہو گیا میں بے قصور ہوں ، وقت آنے پر سب بتاؤں گا کس نے مجھے پھنسایا، جائے وقوع پر نہیں تھا ، ضمانت ملنے پر اللہ کا شکر گزار ہوں۔
تفصیلات کے مطابق سابق ایس ایس پی ملیر راؤانوار نے نقیب اللہ کیس میں ضمانت منظور ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ثابت ہو گیا میں بے قصور ہوں ، مجھے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمے میں ڈالا گیا، مقدمے میں نقیب کو پکڑنے اور مارنے والوں کا ذکر نہیں۔
راؤانوار کا کہنا تھا کہ جائےوقوع پر نہیں تھا ،ضمانت ملنے پر اللہ کا شکر گزار ہوں، 99 گواہوں میں سے کسی نے میرا نام نہیں لیا ، کیس خراب کیا گیا اصل ملزمان بھی بچ جائیں گے۔
سابق ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ استغاثہ یہ معلوم نہیں کرسکا نقیب اللہ کو کب گرفتار کیا گیا ، بڑے واقعے پر آئی جی سندھ بھی پریس کانفرنس کرتا ہے، وقت آنے پر سب بتاؤں گا کس نے مجھے پھنسایا۔
مزید پڑھیں : نقیب اللہ محسود قتل کیس ، سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ضمانت منظور
اس سے قبل کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ محسود قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ضمانت منظور کرلی گئی اور 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے گذشتہ ماہ نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتار سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا تھا کہ نہ میں نے نقیب اللہ کو پکڑوایا، نہ مارا سب ریکارڈ موجود ہے، پروفیشنل جیلسی کی وجہ سے مجھ پر قتل کا مقدمہ درج کیا گیا، جے آئی ٹی میں میرا فون نمبر بھی غلط ڈالا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر دو خود کش حملے ہو چکے ہیں، میرے گھر کو سب جیل قرار دینا فیور نہیں، ایک شخص نے میرے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر کی، جسے بعد میں گرفتار کیا گیا، مجھے ہر تنظیم کے دہشتگرد نے دھمکی دی ہے۔