تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

دھڑکن تیز اور سانس لینے میں دشواری کیوں ہوتی ہے؟

دل کی دھڑکن میں تیزی، سینے میں درد کے ساتھ یا اس کے بغیر سانس لینے میں دشواری یا چکر آنا بہت سی بنیادی بیماریوں کی علامت ہے جس میں ہائپر تھائیرائیڈزم، خون کی کمی، تناؤ اور دل کی بیماریاں شامل ہیں۔

اس حوالے سے ڈپلومیٹ امریکن بورڈ انٹرنل میڈیسن اینڈ نیفرولوجی ڈاکٹر شفیق چیمہ نے ایک انٹرویو میں تفصیلی گفتگو کی۔

انہوں نے بتایا کہ سی کے ڈی کے مریضوں کو الیکٹرو لائٹ کے مسائل جیسے ہائپر کلیمیا ہوسکتا ہے جو دھڑکن، دل کی بے قاعدگی اور سینے میں تکلیف وغیرہ کا باعث بن سکتا ہے۔

ڈاکٹر شفیق چیمہ نے بتایا کہ سانس لینے میں دشواری صحت مند لوگوں سمیت کسی کو بھی متاثر کر سکتی ہے، یہ ایک تکلیف دہ احساس ہے، اس لیے اس کی نوعیت ایک فرد سے دوسرے فرد میں مختلف ہوتی ہے۔ ان علامات کے سامنے آنے کے بعد اس کی وجوہات علاج اور ان حالات میں کیا کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں دل کی دھڑکنوں کے تیز یا کم ہونے کا احساس ہونے لگے تو وہ بھی تکلیف دہ عمل ہے، اس کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں۔

ان وجوہات میں نیند کی کمی، اضطراب یا تناؤ کی کیفیت، ٹینشن ڈپریشن ببی ہوسکتا ہے، اس کے علاوہ جو لوگ کیفین یا الکحل استعمال کرتے ہیں وہ بھی اس کا شکار ہوسکتے ہیں۔

دل کی دھڑکن تیز ہونے کی وجہ خون کی کمی، تھائی رائیڈ یا لو پریشر اور دل کے امراض بھی اس کی اہم وجوہات ہیں۔

ڈاکٹر شفیق چیمہ کا کہنا تھا کہ اس تکلیف سے نجات کیلئے سب سے پہلے ضروری ہے کہ اپنا طرز زندگی تبدیل کریں غذاؤں کے استعمال میں احتیاط کریں ورزش کریں اور خاص طور پر جب معاملات بڑھنے لگیں تو فوری طور ٹیسٹ کروا کر اپنے معالج سے ضرور رجوع کریں۔

 

Comments

- Advertisement -