پشاور: خیبرپختونخواہ کے صوبائی دارالحکومت میں شہریوں کا جینا چوہوں نے دو بھرکردیا، چوہوں کے کاٹنے سے ننھا عذیرجاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے حسن گڑہی میں چوہوں کے انسانوں کو کاٹنے کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اوراب تک پانچ افراد چوہوں کے ہاتھوں موت کاشکاربن چکے ہیں۔
پشاورمیں چوہے کے کاٹنے کے سبب ننھے عزیر کی موت نے گھر میں کہرام بپا کردیا ہے اور ماں سمیت ہرآنکھ اس سانحے پر اشکبارہے۔
گزشتہ سال گل زادہ نامی شہری کے ڈیڑھ سالہ بھانجے کی موت بھی چوہے کے کاٹنے کے سبب ہوئی تھی۔
پشاورمیں نصیر نامی ایک شخص نے اپنی ایک عزیزہ کی چوہے کے کاٹنے کے سبب موت کے بعد اس نے چوہا مار مہم شروع کررکھی ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ وہ اب تک ایک لاکھ سے زائد چوہے مارچکاہے۔
نصیر کے مطابق ’پشاورمیں پائے جانے والے زیادہ ترچوہوں کی لمبائی بائیس سے تیس سینٹی میٹرہے اوریہ گلیوں، بازاروں، دکانوں اورگھروں میں پائے جاتے ہیں‘۔
نصیر کا کہنا ہے کہ ’پشاورمیں پہلے چوہوں کی تعداد اتنی نہیں تھی لیکن حالیہ برسوں میں سیلاب کے سبب ان کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے‘۔
اے آروائی نیوزنے اس معاملے پربلدیہ عظمیٰ پشاور کا موقف لینے کی کوشش کی تاہم بلدیہ نے کسی بھی قسم کی گفتگو سے انکار کردیا
ماہرین طب کے مطابق چوہے طاعون جیسے موذی مرض کا سبب بنتے ہے جبکہ مرغیوں اوردیگر پرندوں کو ہلاک کرنے کے ساتھ رہائشی علاقوں میں دیگربیماریاں پھیلانے کا ایک بڑا ذریعہ چوہے ہیں۔