ہفتہ, مئی 10, 2025
اشتہار

کشمیری خواتین کیخلاف جنسی زیادتی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ، رپورٹ

اشتہار

حیرت انگیز

زیادتی کا شکار کشمیری خواتین پچھتر سالوں سے انصاف کی منتظر ہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ کشمیری خواتین کیخلاف جنسی زیادتی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں ننگی بھارتی جمہوریت کاسب سے بڑا شکار کشمیری خواتین ہیں ، کشمیر میڈیا سروس نے بتایا کہ 1989 سے 2020 تک 11 ہزار224 خواتین بھارتی فوج کے ہاتھوں جنسی زیادتی کاشکارہو چکی ہیں، صرف 1992 میں 882 کشمیری خواتین اجتماعی زیادتی کاشکار ہوئیں۔

ہیومن رائٹس واچ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی فوج اجتماعی زیادتی کو خوف پھیلانےاورسزا کے ہتھیار کے طورپراستعمال کرتی ہے اور بھارتی فوج مجاہدین کیخلاف انتقامی کاروائیوں کےطورپرلوٹ مار،قتل عام اورجنسی زیادتی کرتی ہے تاہم 75 سال گزرنے کے باوجود زیادتی میں ملوث کسی کردارکوسز انہیں دی گئی۔

ایشیا واچ کی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایک ہفتے میں 44 ماورائے عدالت قتل اور 15 جنسی زیادتی کےواقعات رپورٹ ہوئے ، سزا اور جزا کے نظام کی عدم موجودگی کی وجہ سے بھارتی فوج کی پرتشدد کارروائیاں برسوں سے جاری ہیں۔

ریسرچ سوسائٹی آف انٹر نیشنل لا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی فورسز نے گیارہ سے ساٹھ سال تک کی خواتین کوبھی نہ بخشا، حکومت کی طرف سے کھلی چھوٹ کےنتیجے میں بھارتی افواج بلاخوف وخطرجنسی زیادتی کےجرائم میں ملوث ہیں۔

سال 2005 کی ایک رپورٹ کے مطابق کشمیری خواتین کیخلاف جنسی زیادتی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے، سوشل ڈویلپمنٹ کونسل کا کہنا ہے کہ کہ بھارتی فوجیوں کو زیادتی پر اُکسانے میں اے ایف ایس پی اے کا مرکزی کردار ہے۔

دی گارڈین کی رپورٹ کےمطابق انیس سواُناسی سے دوہزاربیس تک 150 سے زائد بھارتی فوجی افسران جنسی زیادتی میں ملوث تھے، 23 فروری انیس سواکانوے کو چار راجپوتانہ رائفل کے جوانوں نےگاؤں کنن پوش پورہ میں سو سے زائد کشمیری خواتین سے زیادتی کی۔

انیس سواکانوے کو چیف جسٹس جموں وکشمیر کے تحقیقاتی کمیشن کو ترپن خواتین نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے عصمت دری کااعتراف بھی کیا ۔ پندرہ سے اکیس مارچ انیس سواکانوے کے دوران طبی معائنوں میں بتیس کشمیری خواتین پر تشدد اور جنسی زیادتی ثابت ہوئی۔

انیس سو بانوے میں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ میں بھی کہا گیا بھارتی فوج کیخلاف اجتماعی زیادتی کےثبوت موجود ہیں۔۔

اپریل 2018 میں ہندوانتہاپسندوں نے زمین خالی کروانے کی خاطرآٹھ سالہ آصفہ بانو کو سات دن مندر میں زیادتی کانشانہ بنایا جبکہ دس اکتوبرانیس سو بانوے میں بائیس گرینیڈیئر کے جوانوں نے شوپیاں میں نو خواتین کواجتماعی زیادتی کانشانہ بنایا۔

کشمیری عدالتوں میں ایک ہزار سے زائد زیادتی کے مقدمات زیر التوا ہیں۔

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں