پاکستان کی تاریخ کے مقبول ترین ڈرامہ سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ کے اختتام نے پورے پاکستان کو رلا دیا، لوگ دانش کی موت پر نہایت غمگین ہوگئے۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کا ڈرامہ سیریل میرے پاس تم ہو، جو پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری کا تاریخ ساز ڈرامہ ثابت ہوا، گزشتہ رات اختتام پذیر ہوگیا۔ ڈرامے کا اختتام مرکزی کردار دانش (ہمایوں سعید) کی موت پر ہوا جس نے تمام مداحوں کو سوگوار کردیا۔
ڈرامہ شائقین کی ہمدردیاں پہلے دن سے دانش کے ساتھ تھیں جس کی بیوی مہوش (عائزہ خان) دولت کے لیے اسے چھوڑ کر چلی جاتی ہے اور وہ بے وفائی کے کرب اور دکھ سے گزرتا رہتا ہے۔
ڈرامے میں دانش کے بیٹے رومی کی ٹیچر ہانیہ (حرا مانی) کی آمد سے نیا موڑ آیا اور امید کی جانے لگی کہ دانش اب ہانیہ سے شادی کرلے گا، تاہم ڈرامے کا اختتام نہایت غیر متوقع ہوا اور دانش مہوش سے ایک جذباتی اور دردناک مکالمے کے بعد بالآخر جان سے گزر گیا۔
ڈرامہ شروع ہوتے ہی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا اور اگلے ایک گھنٹے کے اندر تمام سوشل میڈیا سائٹس سے تمام موضوعات غائب ہوگئے اور صرف ڈرامے سے متعلق ٹرینڈز چھائے رہے۔
دانش کی موت پر ڈرامہ شائقین نے مختلف انداز میں اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔
ایک صارف نے دانش اور مہوش کی تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ وفا کرنے والے مر کر بھی ہمیشہ زندہ رہتے ہیں، اور بے وفائی کرنے والے زندہ رہ کر بھی روزانہ مرتے ہیں۔
Wafa krnay wala mur kr bi hamesha zinda rehta hain.
Aur bewafai krnay wala zinda reh kr bi Rozana murta hain.#MerayPaasTumHo pic.twitter.com/zDl3xRQ93N— Hamza Malik (@HMTweetts) January 25, 2020
ایک صارف نے مشہور شعر میں تبدیلی کرتے ہوئے لکھا کہ بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی، اک شخص پورے پاکستان کو افسردہ کر گیا۔
بچھرا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
اک شخص پورے پاکستان کو افسردہ کرگیا#میرے_پاس_تم_ہو#MerayPaasTumHo— zeeshan sethi (@sethizeeshan) January 25, 2020
ایک خاتون کا کہنا تھا کہ یہ محبت، نفرت، معافی اور شرمندگی کی کہانی تھی۔ دانش مر گیا لیکن جاتے ہوئے وہ مہوش کو احساس جرم میں مبتلا کرگیا۔
The story of love, hate, apology and of guilt. Danish died leaving her in guilt. Sach kaha hai kisi ny shirk to phr khuda b maaf ni krtaa.
#MerayPaasTumHo pic.twitter.com/532PwPpX0P
— Sara Baloch (@Sara_Baloch786) January 25, 2020
ایک ٹویٹر صارف نے لکھا کہ رومی سے خوابوں میں ملنے کا وعدہ کرنے والا منظر رلا گیا۔
Romi Will meet you in your’s dream..This scene made me cry💔#MerayPaasTumHo pic.twitter.com/fClh5R4zhf
— Mughal Shehzadi (@mughal_shehzadi) January 25, 2020
ایک صارف نے کہا کہ دانش کے کردار کی محبت، وفاداری، اور اس کا دھیما پن سب نہایت شاندار تھا۔ ایسے مرد صرف ڈراموں میں ہی ہوتے ہیں۔
Danish dialogues with Mehwish & Rumi Were outstanding , Danish Character calmness , Love , loyalty everything was so awesome
Of course Such men can only seen in Dramas
Power of his awesome character makes us cry 💔
Humayun ne mehfil loot li #MerePassTumHo #میرے_پاس_تم_ہو— SyeDa (@IAmNaQvian) January 25, 2020
ایک اور صارف نے کہا کہ دانش اپنی آخری سانسیں لے رہا تھا اور پورا پاکستان رو رہا تھا۔
Danish was taking his last breath and almost whole 🇵🇰 was in tears.
Mehwish was facing heat but today Aiza Khan being cursed by the fans(Fact)
Can’t forget to appreciate Kahlil ur Rehman Qamar & Nadeem Baig for this mega project.
🇵🇰✌#MerePassTumHo#میرے_پاس_تم_ہو#MerePassTumHo pic.twitter.com/XfLNb6XsG9— Muzafar Hussain Bhara 🇵🇰 (@Bhara_Saeen) January 26, 2020
ڈرامے کے بارے میں مصنف خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ انہوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے ہوتا ہوا دیکھا ہے، ڈرامے کا ٹائٹل سانگ اور آخری قسط لکھتے ہوئے وہ زار و قطار رو رہے تھے۔
ڈائریکٹر ندیم بیگ کی ہدایت کاری اور ہمایوں سعید، عائزہ خان اور عدنان صدیقی کی شاندار اداکاری نے اس ڈرامے کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا اور یہ پاکستانی تاریخ کا پہلا ڈرامہ ہے جس کی آخری قسط سنیما گھروں میں دکھائی گئی اور اسے دیکھنے کے لیے لوگوں کا جم غفیر سنیما گھروں کو پہنچا۔