تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

’جعلی سونے‘ میں اصلی سونا چھپا ہوتا ہے، سائنس دانوں کا انکشاف

سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ جعلی سونے پائرائٹ میں بھی اصلی سونا چھپا ہوتا ہے، اس انکشاف کے بعد اب پائرائٹ سے بھی سونے کے حصول کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

پائرائٹ (Pyrite) ایک ایسی معدنیات ہے جسے ’احمقوں کا سونا‘ (fool’s gold) کہا جاتا ہے کیوں کہ اس کے زرد رنگ کے کرسٹل سے کان کنوں کو یہ دھوکا ہو جاتا تھا کہ شاید انھیں سونا مل گیا ہے۔

پائرائٹ ایک ایسی دھات ہے جو فولاد کے ساتھ رگڑ کھانے پر چنگاری پیدا کرتا ہے اور اسے آگ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن یہ اپنی رنگت سے قریب تر دھات، یعنی سونے، کے مقابلے میں اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

تاہم اب سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے کہ لوہے اور گندھک سے مل کر بننے والے پائرائٹ کے کرسٹل ڈھانچے میں سونے کی ایک قسم چھپی ہوتی ہے، لیکن اسے سمجھنا ایک پیچیدہ عمل ہے۔

محققین کے مطابق پائرائٹ زمین کی سطح کے نیچے پتھروں کے اندر پایا جاتا ہے اور بعض اوقات سونے کے اصلی ذخائر کے قریب ہی ہوتا ہے، اس کی ساخت کرسٹل صورت میں ہوتی ہے، جو پتھر کے اندر بڑھتی اور پھیلتی جاتی ہے، جب بھی کرسٹل میں اضافہ ہوتا ہے تو یہ قریب موجود ایٹم کے بندھن توڑ دیتے ہیں، یہ ایٹمی بندھن جب دوبارہ بنتے ہیں تو ان میں تھوڑے بہت نقص رہ جاتے ہیں، جنھیں dislocations کہتے ہیں۔ اور ہر ڈِس لوکیشن انسانی بال کی چوڑائی سے ایک لاکھ گنا چھوٹی ہوتی ہے۔ نئی تحقیق کے مطابق ان ڈِس لوکیشنز میں واقعی سونے کے ذرات ہو سکتے ہیں۔

اسے ’خفیہ سونا‘ کہا جا رہا ہے کیوں کہ یہ اتنی معمولی مقدار میں ہوتا ہے کہ اسے خورد بین (مائیکرو اسکوپ) سے بھی نہیں دیکھا جا سکتا بلکہ اسے ایٹم پروب کہلانے والے ایک آلے سے دیکھا جاتا ہے، جو پائرائٹ کے کرسٹل ڈھانچے میں موجود سونے کی مقدار کا تجزیہ کرنے کے لیے ضروری ہے۔

گو کہ یہ عام سونے جتنا قیمتی اور ’آسانی‘ سے حاصل ہونے والا نہیں، لیکن سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگر درست طریقہ کار اختیار کیا جائے تو یہ بھی اتنا ہی منافع بخش اور قیمتی ہے، جتنا کہ عام سونا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا بالکل ممکن ہے کہ مستقبل میں زیورات میں استعمال ہونے والا سونا بھی دراصل پائرائٹ سے نکالا جائے، گو کہ یہ کافی مشکل کام ہوگا، تاہم اس وقت ماہرین ایسے طریقے دریافت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ماحول دوست ہوں اور پائرائٹ میں چھپے اس سونے کو نکال سکیں۔

پائرائٹ بہت عام پائی جانے والی معدنیات ہے، صرف کرسٹل صورت میں موجود پائرائٹ ہی میں کوئی قابلِ ذکر سونا ہوگا۔

Comments

- Advertisement -