برلن: جرمنی میں غیر ملکیوں کو شہریت دیئے جانے میں ریکارڈ تیزی دیکھی گئی ہے، کیا پاکستانی بھی شامل ہیں؟۔
جرمنی کے دفتر شماریات کے مطابق گزشتہ برس کے دوران ڈیڑھ لاکھ سے زائد غیرملکیوں کو جرمن شہریت دی گئی جو کہ گزشتہ بیس برسوں کی سب سے بڑی تعداد ہے، سن دو ہزار دو کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہوا کہ اتنی بڑی تعداد میں درخواستیں جمع کرائی گئیں۔
دفتر شماریات کے مطابق جرمنی نے کل ایک لاکھ اڑسٹھ ہزار افراد کو شہریت فی ،اگر تناسب کی نظر میں دیکھا جائے تو یہ دو ہزار بائیس کے مقابلے میں 28 فیصد زیادہ بنتی ہے۔
اعداد وشمار کے مطابق سب سے زیادہ جرمنی کی شہریت حاصل کرنے والوں میں شامی مہاجرین ہیں، گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران 48300 افراد کو شہریت دی گئی جو کہ دو ہزار بائیس کے مقابلے میں 29 فیصد زیادہ ہے۔
شام کے بعد جرمن شہریت حاصل کرنے والوں میں دوسرا نمبر ترک شہریوں کا ہے، ترک پس منظر رکھنے والے 14,200 افراد نے جرمن شہریت دیئے جانے کی پیشکش قبول کی۔
اس کے بعد عراق سے تعلق رکھنے والے افراد ہیں جن کی تعداد 6,800 بنتی ہے۔ اس فہرست میں اگلا ملک اس وقت جنگ کا شکار یوکرین ہے، جس کے 5,800 شہریوں کو جرمن شہریت دی گئی۔
جرمن حکومت نے گزشتہ برس نومبر میں جرمن شہریت حاصل کرنے کے قوانین کو آسان بنانے کے لیے اصلاحات کا فیصلہ کیا تھا۔
واضح رہے ک جرمنی میں دوہری شہریت رکھنے کی اجازت نہیں ہے، اب تک یورپی یونین کے رکن ممالک اور سوئٹزرلینڈ کے علاوہ دنیا کے کسی دوسرے ملک کے شہریوں کو جرمن شہریت لینے کے لیے اپنی سابقہ شہریت ختم کرنا پڑتی ہے تاہم اس قانون میں کچھ چھوٹ بھی رکھی گئی تھی۔