تازہ ترین

محکمہ فائر بریگیڈ میں خالی اسامیوں پر بھرتی کا عمل 13 سال سے تعطل کا شکار

کراچی: ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ محکمہ فائر بریگیڈ میں خالی اسامیوں پر بھرتی کا عمل 13 سال سے تعطل کا شکار ہے۔

تفصیلات کے مطابق فائر فائٹنگ کی محدود سہولیات اور عملے کے بحران میں محکمہ فائر بریگیڈ کے لیے آتش زدگی کے واقعات سے نمٹنا چیلنج بن گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ فائر بریگیڈ میں خالی اسامیوں پر بھرتی کا عمل 13 سال سے تعطل کا شکار ہے، 30 فی صد عملے کی کمی کے باعث کئی فائر اسٹیشنز پر مطلوبہ عملے کی دستیابی مسئلہ بن گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے بھرتیوں پر پابندی کے باعث محکمہ فائر بریگیڈ میں بھرتی کا عمل برسوں سے معطل ہے، اور محکمے کو 650 سے زائد ملازمین کی کمی کا سامنا ہے۔

11 نئے فائر اسٹیشنز کے لیے 414 ملازمین کی بھرتی کی اجازت بھی نہیں مل سکی ہے، دو سال قبل 7 صنعتی زونز، پورٹ قاسم، کے پی ٹی، سندھ رینجرز، اور سی پی ایل سی کو فائر ٹینڈرز کی فراہمی کے باوجود عملہ بھرتی نہ ہو سکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ فائر بریگیڈ نے نئے فائر اسٹیشنز کے لیے 12 اسٹیشن افسران، 24 سب فائر افسران، 36 لیڈنگ فائر مین بھرتی کرنے کی درخواست کی تھی، 270 فائر مین، 36 فائر ڈرائیورز اور 36 ٹیلی فون آپریٹر بھرتی کرنے کی بھی اجازت دینے کی درخواست کی گئی تھی، تاہم گزشتہ 13 سال کے دوران فوت اور ریٹائرڈ ملازمین کی جگہ خالی 250 سے زائد اسامیوں پر بھی بھرتی نہیں ہو سکی ہے۔

ذرائع کے مطابق فائر اسٹینڈرڈ کے تحت ایک فائر ٹینڈرز پر 6 فائر مین، ایک لیڈنگ فائر مین اور ایک ڈرائیور ہونا چاہیے، عملے کی کمی کے باعث ایک فائر ٹینڈر کے لیے ڈرائیور سمیت 4 رکنی عملے کہ دستیابی بہ مشکل ممکن ہو پاتی ہے۔

Comments

- Advertisement -