تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے اے ٹی سی  جج ملک اعجازآصف کیخلاف ریفرنس دائر کردیا گیا ،جس کے بعد جج نے سماعت سے معذرت کرلی۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف 9 مئی کے درج مقدمات کی سماعت ہوئی، شیخ رشید، شہریار آفریدی، زرتاج گل، اجمل صابر،سمابیہ طاہر اور راجہ بشارت پیش ہوئے۔

ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر نے انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج کو بتایا پنجاب حکومت کی جانب سے معززجج کے خلاف ریفرنس دائر ہوچکا ہے، جس پر جج ملک اعجازآصف نے نو مئی کے مقدمات کی مزید سماعت سے معذرت کرلی۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے اے ٹی سی جج کے کیخلاف ریفرنس دائر ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اپنے نامزد کردہ جج کیخلاف ریفرنس بھیجنے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جج صاحب نے کہا ہے ریفرنس آگیا ہے اس لیے سماعت نہیں کی، زندگی میں پہلی بارایسا ہوا جج کے خلاف ریفرنس دائر ہوا، ریفرنس یہ آیا ہےجج پنجاب حکومت کی جانب سےکیس نہیں سن سکتے، فیض حمیدفیض آباد دھرنےمیں ملوث نہیں تھے جو ملوث تھے انکو پکڑیں۔

رہنما پی ٹی آئی راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے ہی نامزد جج کے خلاف ریفرنس دائر کررہی ہے ، جو بھی آئے گا وہ جج ہی ہو گا آئین اور قانون کے مطابق کام کرے گا، پراسیکیوٹر نے عدالت کوبتایا ہم جج کیخلاف ریفرنس دائر کررہے ہیں۔

شیریں مزاری نے کہا کہ پنجاب حکومت نےاپنے ہی لگائےجج کیخلاف ریفرنس دائر کردیا جبکہ زرتاج گل کا کہنا تھا کہ ایک نظیرقائم ہوگئی جو انصاف دےاس کیخلاف ریفرنس آجاتا ہے، جو بھی ظلم کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اس کا گلہ دبا دیا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -