جمعہ, جولائی 5, 2024
اشتہار

مذہبی اجتماع میں بھگدڑ، مرنے والوں کی تعداد 116 ہوگئی

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : بھارتی ریاست اُتر پردیش میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ مچنے سے ہلاکتوں کی تعداد 116 ہوگئی، مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ریاست کے ضلع ہاتھ رس کے گاؤں مغل گڑھی میں ’ستسنگ‘ (مذہبی اجتماع) کے دوران اس وقت پیش آیا جب ایک مذہبی رہنما خصوصی طور پر لگائے گئے خیمے میں پیروکاروں سے خطاب کر رہے تھے۔

مذہبی تقریب کے دوران رسم کے اختتام پر بے پناہ رش کی وجہ سے اچانک بھگدڑ مچ گئی۔ مرنے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

- Advertisement -

اموات کی وجہ بیان کرتے ہوئے مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ زیادہ تر لوگ بھگدڑ مچنے سے کچلے گئے، اب تک 116 فراد کی لاشیں اسپتال پہنچائی گئی ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے، زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

ایک عینی شاہد نے میڈیا کو بتایا کہ ’اجتماع گاہ سے بار نکلنے کا راستہ انتہائی تنگ تھا۔ جب ہم دروازے پر پہنچے تو ہنگامہ ہوگیا، اس کے بعد کیا ہوا، کچھ پتا نہیں‘۔

واضح رہے کہ اترپردیش بھارت کی گنجان آباد ریاست ہے جس کی آبادی 20 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔ ریاست کے وزیر اعلٰی یوگی ادتیہ ناتھ نے واقعے کی انکوائری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

اتنی ساری لاشیں دیکھ کر سپاہی بھی جان سے گیا

علاوہ ازیں ایک ساتھ اتنی ساری لاشوں کا ڈھیر دیکھ کر اتر پردیش پولیس کے ایک سپاہی کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔ جسے فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن علاج کے دوران اس کی موت واقع ہوگئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مذکورہ سپاہی کا نام روی بتایا جا رہا ہے جو کانپور کا رہنے والا اور کیو آر ٹی میں تعینات تھا، ہاتھرس حادثہ کے بعد اس کی ڈیوٹی اسپتال کے باہر لگائی گئی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں