دنیا بھر میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے مختلف دواؤں اور ویکسینز پر کام کیا جارہا ہے، حال ہی میں ایک اور دوا سے کرونا وائرس کے خلاف مؤثر نتائج سامنے آئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی کرونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیئس ڈیزیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ ایک اینٹی وائرل دوا ریمڈسویئر کرونا وائرس کے خلاف مؤثر نتائج دے رہی ہے۔
یہ اینٹی وائرل افریقہ میں ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کے وقت تیار کی گئی تھی۔ ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا ہے کہ اس دوا نے ایچ آئی وی ایڈز کے خلاف بھی یکساں نتائج دیے تھے۔
اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاؤچی نے بتایا کہ اس دوا سے مرض کی شدت کم ہوسکتی ہے جس کے بعد مریض کی جلد صحتیابی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
ان کے مطابق اس دوا سے مریض کی صحتیابی کے امکان میں 31 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ یہ دوا اس انزائم کو بلاک کرتی ہے جو کرونا وائرس استعمال کرتا ہے، تاہم وائرس صرف یہی ایک انزائم استعمال نہیں کرتا چنانچہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ مکمل طور پر کرونا کا علاج ثابت ہوسکتی ہے۔
ان کے مطابق امریکا میں مختلف اسپتالوں میں داخل 1 ہزار سے زائد مریضوں کو یہ دوا استعمال کروائی گئی جبکہ کم از کم 5 یورپی ممالک میں بھی یہ دوا استعمال کروائی گئی ہے جس کے بعد اس کے یہ نتائج سامنے آئے۔