تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

سابق عمران حکومت کے ثمرات جاری، ترسیلات زر، ملکی برآمدات میں اضافہ

عمران خان کی حکومت کو رخصت ہوئے ڈیڑھ ماہ سے زائد ہوگیا مگر سابق حکومت کے معاشی فیصلوں کے مثبت ثمرات کا سلسلہ جاری ہے۔

وفاقی حکومت کے ماتحت وزارت خزانہ کی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ بتایا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت خزانہ کی معیشت پر جاری ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران ترسیلات زر 7.6 فیصد اضافے سے 26.1 ارب ڈالر ریکارڈ کیے گئے ہیں جب کہ اسی مدت کے دوران برآمدات 27.8 فیصد اضافے سے 26.9 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں زرعی قرضے 1.4 فیصد کمی سے 1058 ارب روپے کی سطح پر رہے، پہلے 10 ماہ میں مہنگائی کی سالانہ شرح 11 فیصد ریکارڈ کی گئی جب کہ اپریل میں مہنگائی کی شرح 13.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں بڑی صنعتوں کی شرح نمو جولائی سے مارچ کےدوران 10.4 فیصد رہی اور صرف ماہ مارچ میں بڑی صنعتوں کی شرح نمو مارچ 26.6 فیصد پر ریکارڈ کی گئی اسی دوران اسٹاک ایکسچینج انڈیکس 42 ہزار 13 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔

وزارت خزانہ کے مطابق ملکی درآمدات 39 فیصد اضافے سے 59.8 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں جب کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 13.8 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اسی دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 1.6 فیصد کمی سے 1.45 ارب ڈالر رہی اور پورٹ فولیو سرمایہ کاری منفی رجحان کے ساتھ 473.5 ملین ڈالرہوگئی جس کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری 57.1 فیصد کمی سے 1570.2 ملین ڈالرتک پہنچ گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ زرمبادلہ ذخائر مئی کے تیسرے ہفتے تک16.108 ارب ڈالر رہے، اسٹیٹ بینک 10 ارب2 کروڑ ڈالر اور کمرشل بینکوں کے ذخائر 6.08 ارب ڈالر رہے جب کہ مئی کے تیسرے ہفتے میں ہی ڈالر کی شرح مبادلہ201.92 روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 9 ماہ میں ٹیکس ریونیو 28.5 فیصد اضافے سے 4855 ارب روپے رہا، جولائی تا مارچ نان ٹیکس آمدنی 15.7 فیصد کمی سے 983 ارب رہی، جولائی تا اپریل پی ایس ڈی پی کی مد میں 603 ارب روپے منظور کیے گئے اور جولائی تا مارچ مالیاتی خسارہ بڑھ کر2566 ارب روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔

Comments

- Advertisement -