تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کرونا وائرس کی دواؤں کے حوالے سے اہم تحقیق

کیلی فورنیا: امریکی ماہرین نے کرونا وائرس کا علاج کرنے والی دواؤں کی شناخت کرلی، ماہرین کے مطابق ان کی حکمت عملی سے کرونا وائرس کے خلاف ادویات کی دریافت کو تیز کیا جاسکے گا۔

جریدے جرنل ہیلی یون میں شائع شدہ ایک طبی تحقیق کے مطابق کیلی فورنیا یونیورسٹی میں اے آئی (مصنوعی ذہانت) ٹیکنالوجی کی مدد سے کرونا وائرس کا علاج کرنے والی ادویات کی شناخت کی گئی ہے۔

اس مقصد کے لیے اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی ایک کمپیوٹر الگورتھم کی مدد لی گئی جو ٹرائل اور غلطیوں سے پیشگوئی کرنا سیکھتا اور خود کو بہتر بناتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی حالیہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ادویات کی شناخت میں مدد گار حکمت عملی نہایت اہمیت رکھتی ہے، تاکہ منظم طریقے سے کووڈ 19 کے علاج کے لیے نئی ادویات کو دریافت کیا جاسکے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی منظور کردہ ایسی ادویات جو وائرس کے داخلے میں مدد دینے والے ایک یا زیادہ پروٹین کو ہدف بناتی ہیں، مؤثر ثابت ہوسکتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق اضافی ادویات یا چھوٹے مالیکیولز جو وائرس کے جسم میں داخلے اور اس کی نقول بننے کے عمل میں رکاوٹ بن سکیں، کی دریافت کے لیے ان کی حکمت عملی مددگار ثابت ہوسکے گی۔

مذکورہ تحقیق کے لیے 65 انسانی پروٹینز کی فہرست کو استعمال کیا گیا جن کے بارے میں علم ہوا کہ وہ کرونا وائرس کے پروٹینز سے رابطے میں رہتے ہیں، جس کے بعد ہر پروٹین کے لیے مشین لرننگ ماڈلز تیار کیے گئے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ان ماڈلز کو وائرس کی روک تھام کرنے والے نئے چھوٹے مالیکیول اور ایکٹیویٹرز کی شناخت کی تربیت دی گئی۔

اس کے بعد محققین نے ان مشین لرننگ ماڈلز کو ایک کروڑ عام دستیاب چھوٹے مالیکیولز کی اسکریننگ کے لیے استعمال کر کے شناخت کی کہ کونسے کیمیکلز نئے کرونا وائرس کے پروٹینز سے رابطے میں رہنے والے پروٹینز کے لیے بہترین ہیں۔

اس کے بعد مزید پیشرفت کرتے ہوئے ایسے غذائی مرکبات اور ادویات کو شناخت کیا گیا جن کی منظوری ایف ڈی اے پہلے ہی دے چکی ہے۔

اس طریقہ کار سے نہ صرف سائنسدانوں کو سنگل انسانی پروٹین کو ہدف بنانے والے امیدواروں کی شناخت میں مدد ملی بلکہ انہوں نے دریافت کیا کہ کچھ کیمیکلز 2 یا اس سے زائد انسانی پروٹینز کو بھی ہدف بناسکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کا ڈیٹا بیس کووڈ 19 اور دیگر امراض کے خلاف فوری اور محفوظ علاج کی حکمت عملیوں کی شناخت کے وسیلے کا کام کرسکے گا جو ان 65 مخصوص پروٹین سے متعلق ہوں۔

Comments

- Advertisement -