اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے حکومت سندھ سے درخواست کی کہ وہ انٹرنیٹ پر عائد کیے جانے والے سیلز ٹیکس کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ حکومت نے انٹرنیٹ پر 19.5 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا، یہ اقدام ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن کی حوصلہ شکنی کے مترادف ہے۔
انہوں نے درخواست کی کہ سندھ حکومت انٹرنیٹ پر عائد کیے جانے والے سیلر ٹیکس کے فیصلے پر نظر ثانی کرے کیو نکہ اس کی وجہ سے نوجوان بالخصوص طلبہ کو نقصان ہوگا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ سروس اب ہر شخص کی بنیادی ضرورت بن گئی ہے، اگر سندھ حکومت فیصلہ واپس لے گی تو یہ ایک اچھا اقدام ہوگا۔
سندہ حکومت کا انٹرنیٹ پر 19.5فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کا فیصلہ ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن کی حوصلہ شکنی کے مترادف ہے، اس کا براہ راست نقصان نوجوانوں خصوصاً طالبعلموں کو ہو گا، سندہ حکومت کو میری درخواست ہو گی کہ اس فیصلے پر نظرثانی کریں انٹرنیٹ سروسز اب بنیادی ضرورت ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 26, 2019
سندھ ریونیو بورڈ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فکیشن کے مطابق صوبائی حکومت نے انٹرنیٹ پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ دی ہوئی تھی تاہم اب اس استشنیٰ کو ختم کیا جارہا ہے۔نوٹی فکیشن میں بتایا گیا کہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی تمام کمپنیوں کو یکم جولائی سے 19.5 فیصد سیلز ٹیکس بھی ادا کرنا ہوگا۔
سیلز ٹیکس عائد ہونے کے بعد 2 سے چار ایم بی اسپیڈ والی انٹرنیٹ سروس کا بل 1500 روپے سے بڑھ کر 2500 روپے ماہانہ پہنچ جائے گا۔