جمعہ, جنوری 3, 2025
اشتہار

بھارت کے سب سے امیر، غریب اور مقروض وزرائے اعلیٰ کون؟ دلچسپ رپورٹ

اشتہار

حیرت انگیز

آپ بہت سے امیر سیاستدانوں کو جانتے ہوں گے لیکن کیا آپ بھارت کے سب سے امیر اور سب سے غریب اور مقروض وزرائے اعلیٰ کو جانتے ہیں؟

دنیا بھر میں سیاستدانوں کی اکثریت مالی طور پر خوشحال ہوتی ہے۔ پڑوسی ملک بھارت میں بھی سیاستدان خوشحال زندگی گزارتے ہیں لیکن اسی ملک میں جہاں ایک ریاست کے وزیراعلیٰ سب سے امیر ترین ہیں تو وہیں دوسری ریاست کی وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز شخصیت سب سے غریب ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو بھارت کے امیر ترین چیف منسٹر ہیں جب کہ ریاست مغربی بنگال کی ممتا بینر جی سب سے غریب وزیر اعلیٰ ہیں۔

- Advertisement -

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی ایک رپورٹ کے مطابق این چندرا بابو نائیڈو 931 کروڑ بھارتی روپے کے اثاثوں کے ساتھ امیر ترین وزیر اعلیٰ ہیں جب کہ ممتا بینر جی کے اثاثوں کی مالیت صرف 15 لاکھ روپے ہیں۔

اسی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کی کُل 31 ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے مجموعی اثاثوں کی مالیت 1630 کروڑ روپے ہیں اور این چندرا بابو کے اثاثے بقیہ 30 وزرائے اعلیٰ سے بھی زیادہ ہیں۔

ارونا چل پردیش کے پیما کھنڈو دوسرے امیر ترین وزیر اعلیٰ ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت 332 کروڑ روپے سے زائد ہے جب کہ کرناٹک کے سدارامیا 51 کروڑ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔ کیرالا کے پینارائی وجین کے اثاثے 1.18 کروڑ روپے ہیں۔

دوسری جانب مذکورہ وزرائے اعلیٰ میں سب سے زیادہ مقروض ارونا چل پردیش کے وزیر اعلیٰ ہیما کھنڈو ہیں، جن پر 180 کروڑ روپے قرضہ ہے۔ سدارامیا پر 23 کروڑ جب کہ امیر ترین وزیر اعلیٰ چندرابابو نائیڈو پر 10 کروڑ روپے سے زائد کا قرضہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق 42 فیصد وزرائے اعلیٰ نے اپنے خلاف مجرمانہ مقدمات ظاہر کیے ہیں، جب کہ 32 فیصد نے سنگین نوعیت کے مقدمات کا اعتراف کیا ہے، جن میں قتل کی کوشش، اغوا، رشوت اور دھمکی شامل ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف منسٹرس کے اثاثوں کی اوسط مالیت 52.59 کروڑ روپے ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کی فی کس قومی آمدنی 2023-2024 کے لیے تقریباً 1,85,854 روپے تھی جب کہ چیف منسٹرز کی اوسط ذاتی آمدنی 13,64,310 روپے ہے، جو بھارت کی اوسط فی کس آمدنی سے 7.3 گنا زیادہ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں