لندن: برطانوی وزیر اعظم رشی سناک کو روانڈا بل پر شکست کا منہ دیکھنا پڑ گیا۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیر اعظم رشی سناک کو باغی ارکان کی مخالفت مہنگی پڑ گئی، دارالامرا میں حکمراں جماعت کو روانڈا بل پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
برطانیہ کے پارلیمان کے ایوان بالا نے وزیر اعظم رشی سناک کے، سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو روانڈا بھیجنے کے متنازعہ منصوبے کو مؤخر کرنے کے حق میں ووٹ دے دیا ہے۔
The Rwanda plan is a disaster.
It is immoral and unworkable .
The Tories forced the Bill through the Commons because they are too scared to call a General Election now – worried they are going to be completely wiped out ♀️
They think hate is a vote winner – it’s not. pic.twitter.com/Hz010HBKrt
— Kate Osborne MP (@KateOsborneMP) January 22, 2024
رشی سناک کی جانب سے اپنے ارکان پر زور دیا گیا تھا کہ وہ اس منصوبے کی حمایت کریں لیکن اس کے باوجود پیر کو غیر منتخب ہاؤس آف لارڈز کا تاخیر کے حق میں ووٹ آ گیا، برطانوی وزیر اعظم نے اس منصوبے کو ’عوام کی مرضی‘ قرار دیا تھا۔
برطانیہ کا گولڈن ویزا اور شہریت سے متعلق اہم فیصلہ
روانڈا بل میں تاخیر کی قرارداد 171 کے مقابلے میں 214 ووٹوں سے منظور کی گئی، بل میں کہا گیا تھا کہ جب تک حکومت اس بات کا اطمینان نہ کر لے کہ پناہ کے متلاشیوں کے لیے روانڈا ایک محفوظ ملک ہے تب تک اس منصوبے کو مؤخر کیا جائے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ چیمبر کے پاس اس نام نہاد سیفٹی آف روانڈا (اسائلم اینڈ امیگریشن) بل کو غیر معینہ مدت کے لیے بلاک کرنے کا اختیار نہیں ہے، تاہم وہ قانون سازی میں ایک سال تک تاخیر کر سکتا ہے۔